اس یقین سے تو غموں کو دے بھلا

Poet: Maria Rehmani By: Maria Rehmani, Kharian

اس یقین سے تو غموں کو دے بھلا
کہ امید کی ابھی باقی ہے گھٹا

میرے بجھے ہوّے تاریک لہجے سے پریشان نہ ہو
نہیں ہوں تجھ سے ہو ں میں خود سے خفا

دعاٰیٰں دیتے ہیں رات کو صحرا بھی
اے برستی ہویّ شبنم تیرا ہو بھلا

شمع تھی ،میں چراغ تھی زندگی کا
زندگی۔۔ تیرے کج ادایّیوں نے مجھے دیا گنوا
 

Rate it:
Views: 664
08 Oct, 2018