اس کے منہ سے سن کے ہم کو اپنا حال اچھا لگا
Poet: شہزاد حسین سائل(shahzad hussain sa'yl) By: shahzad hussain sa'yl, sialkotاس کے منہ سے سن کے ہم کو اپنا حال اچھا لگا
ڈھل گئی جب ہجر کی شب تو وصال اچھا لگا
ہم کو کیسے بن لیا تھا اس نے اپنے جال میں
توڑ ڈالا جب اسے تو ہم کو جال اچھا لگا
ڈھل گئی جب عمر میری تولگا میں سوچنے
جو تھا تیرے سنگ گزرا ہم کو سال اچھا لگا
بعد مدت ہم نے دیکھا جو اسے بازار میں
ہم کو اس کی سادگی میں بھی جمال اچھا لگا
اس کا یوں ہر بات پہ رکنا سمجھنا بولنا
ہم کو اس کی گفتگو میں اعتدال اچھا لگا
لوگ کہتے ہیں کے سائل تھا بہت مغرور شخص
سن کے لوگوں کا ہمیں ایسا خیال اچھا لگا
More Love / Romantic Poetry






