اس میں کوئی رئیس مجرم تھا
Poet: فواد احمد فادی By: فواد احمد فادی, Karachiاس میں کوئی رئیس مجرم تھا
جو کہانی نہیں سنائی گئی
ایک میت زمیں تلے اتری
ایک میت نہیں اٹھائی گئی
اک رقاصہ کا رقص کیا دیکھا
ایک ملا کی پارسائی گئی
زندگی خود سوال کرتی ہے
زندگی کس لیے بنائی گئی
موت آئے گی اور بتائے گی
زندگی کس لیے بنائی گئی
شعر آتے رہے روانی سے
نیند کم بخت ہے کہ آئی گئی
More Life Poetry






