اس سے کہنا

Poet: Perveen Shakir By: M.Z, karachi

وہ شخص کبھی دشت سے گزرے تو اس سے کہنا
اک پل میرے گھر میں بھی ٹھرے اس سے کہنا

کہنا کہ سمندر کے کنارے پہ نہ جائے
کچھ لوگ سمندر سے بھی ہیں گہرے اس سے کہنا

زرخیز زمین کبھی بنجر نھیں ہوتی
دریا ہی بدل لیتے ہیں رستے اس سے کہنا

کچھ لوگ سفر کے لیے ہوتے نہیں موضوع
کچھ رستے کٹتے نہیں تنہا اس سے کہنا

اس شہر میں سچ کہہ کر گناہ گار نہ ہونا
کہ بستی کے سبھی لوگ ہیں بھرے اس سے کہنا

Rate it:
Views: 1393
04 Mar, 2011