اس سے کہنا
Poet: Perveen Shakir By: M.Z, karachiوہ شخص کبھی دشت سے گزرے تو اس سے کہنا
اک پل میرے گھر میں بھی ٹھرے اس سے کہنا
کہنا کہ سمندر کے کنارے پہ نہ جائے
کچھ لوگ سمندر سے بھی ہیں گہرے اس سے کہنا
زرخیز زمین کبھی بنجر نھیں ہوتی
دریا ہی بدل لیتے ہیں رستے اس سے کہنا
کچھ لوگ سفر کے لیے ہوتے نہیں موضوع
کچھ رستے کٹتے نہیں تنہا اس سے کہنا
اس شہر میں سچ کہہ کر گناہ گار نہ ہونا
کہ بستی کے سبھی لوگ ہیں بھرے اس سے کہنا
More Love / Romantic Poetry






