اس بے وفا کا شھر ھے

Poet: poet:Munir niazi By: By:Aisha Mughal, karachi

اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہے دوستو
اشک رواں کی نہر ہے اور ہم ہے دوستو

ی اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد
تنھائیوں کا زہر ہے اور ہم ہے دوستو

لائی ہے اب اڑا کےگئے موسموں کی باس
برکھا کی رت کا قہر ہے اور ہم ہے دوستو

پھرتے ہیں مثل موج ہوا شہر شہر میں
آوارگی کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو

شام الم ڈھلی تو چلی درد کی ہوا
راتوں کا پچھلا پہر ہے اور ہم ہے دوستو

آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول
عبرت سرائے دہرہے اور ہم ہیں دوستو

Rate it:
Views: 738
27 Oct, 2014