اسے خبر ہی نہیں تھی وہ کس جہان میں تھا

Poet: آرب ہاشمی By: مصدق رفیق, Karachi

اسے خبر ہی نہیں تھی وہ کس جہان میں تھا
کھلی فضا تھی پرندہ کھلی اڑان میں تھا

اسے میں دیکھ رہا ہوں تمہارے سینے میں
وہ ایک تیر جو اب تک مری کمان میں تھا

سو اس کی جان بچانی بہت ضروری تھی
بھلے وہ بھاگ کے آیا مری امان میں تھا

کہ ناؤ تھکنے لگی تھی ہوا سے لڑتے ہوئے
مگر وہ حوصلہ باقی جو بادبان میں تھا

کوئی تو بات نکلنی تھی بات کرنے سے
کوئی تو رابطہ دونوں کے درمیان میں تھا

اسے پتہ ہی نہیں تھا یہ رتجگا کیا ہے
مجھے خبر ہی نہیں تھی میں امتحان میں تھا

کسی کی بات سے مجھ کو یقیں ملا آربؔ
وہی یقین جو اب تک مرے گمان میں تھا
 

Rate it:
Views: 153
15 Apr, 2025