Add Poetry

اتنا کیوں شرماتے ہیں

Poet: آشفتہ چنگیزی By: مصدق رفیق, Karachi

اتنا کیوں شرماتے ہیں
وعدے آخر وعدے ہیں

لکھا لکھایا دھو ڈالا
سارے ورق پھر سادے ہیں

تجھ کو بھی کیوں یاد رکھا
سوچ کے اب پچھتاتے ہیں

ریت محل دو چار بچے
یہ بھی گرنے والے ہیں

جائیں کہیں بھی تجھ کو کیا
شہر سے تیرے جاتے ہیں

گھر کے اندر جانے کے
اور کئی دروازے ہیں

انگلی پکڑ کے ساتھ چلے
دوڑ میں ہم سے آگے ہیں
 

Rate it:
Views: 1
14 May, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets