اب دل میں مہکتے ہوئے جذبے نہیں ملتے

Poet: asadullah abbasi By: asadullah abbasi , rawalpindi

اب دل میں مہکتے ہوئے جذبے نہیں ملتے
کتابوں میں سوکھے ہوۓ پھول نہیں ملتے

نہ وہ جنون رہا نہ ویسی وحشت رہی
اب تو سحرا میں بھٹکتے ہوۓ مسافر نہیں ملتے

ابر تو برستا ہے روز ہی یہاں
لیکن بھیگے ہوۓ چاند چہرے ملتے

چاہے کتنا بھی کوئ بدل جائے
خالی یادوں سے کبھی دل نہیں بہلتے

بیگی ہے شب روٹھی سی ہے چاندنی
اب روز چاہت میں کسی کے دیے نہیں جلتے

باھر چلتی ہے صبح و شام باد صبا
نہ جانے کیوں اس خویلی کے موسم نہیں بدلتے

Rate it:
Views: 651
27 Oct, 2014