آرزو تھی کہ کفتگو کرتے
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa USAآرزو تھی کہ کفتگو کرتے
کفتگو کر کے بھی اور آرزو کرتے
یہ کیسا جادو تھا عمر کٹی تیزی
وقت کہاں تھا کہ جینے کی اور جستجو کرتے
تھا حکم اس کا کہ رہیں ہم خاموش
حوصلہ کہاں تھا جو بات روبرو کرتے
جل نہ جاتا ہاتھ حیسن کی تپش سے
نقاب ہٹانے کی ہم آرزو کرتے
مزا آتا عبادت کا جب میری
جہاں ہوتا تو وہاں قبلہ رو کرتے
جنوں تھا تڑپ تھی قلزم میری
بنتے رندوں کے امام مہ سے وضو کرتے
More Love / Romantic Poetry






