آج ملنے آؤ تم آج فرصت ہے ابھی
Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Shakir, Faisalabadآج ملنے آؤ تم آج فرصت ہے ابھی
آخری دیدار کی ایک حسرت ہے ابھی
اب خدا جانے کیا ہے چمک اُس آنکھ میں
یوں لگے دل میں کوئی تو شرارت ہے ابھی
جو کہے دنیا مجھے سچ یہی لگتا ہے بس
دور ہے لیکن اُسے بھی محبت ہے ابھی
جا چُکے ہیں چھوڑ کر جسم کے اعضا کئی
یاد کرنے کی مِرے پاس عادت ہے ابھی
روز مرتا ہوں مجھے ڈر کسی کا بھی نہیں
عشق سے بڑھ کر کوئی اور قیامت ہے ابھی
More Sad Poetry






