ملک میں گیس کے کم پریشر کا حل تینوں اقسام کی گیس کا مرکب ہے، اس سے صارفین کو مکمل گیس کی فراہمی یقینی ہو گی اور بلز بھی زیادہ نہیں ہوں گے،ڈاکٹر مصدق ملک

image

اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے پٹرولیم ڈویژن ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ملک میں گیس کے کم پریشر کا حل تینوں اقسام کی گیس کا مرکب ہے، اس سے صارفین کو مکمل گیس کی فراہمی بھی یقینی ہو گی اور بلز بھی زیادہ نہیں ہوں گے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں عبدالقادر پٹیل اور دیگر کے کراچی کے پرانے علاقوں اور دیہاتوں بالخصوص کیماڑی، لیاری اور ملیر میں گیس کی بندش سے متعلق توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ ان علاقوں میں گیس کا دبائو کم ہے جس کی مختلف وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنویں سے نکلنے والی گیس جو براہ راست بجلی گھروں اور فرٹیلائزر کے لئے دی جا رہی ہے اس میں سالانہ 9 فیصد کمی جبکہ گیس پائپ لائن کے ذریعے آنے والی گیس کی فراہمی میں سالانہ 15 فیصد کی کمی ہو رہی ہے اس کے علاوہ اپنی ضرورت پوری کرنے کے لئے ایل این جی کے ذریعے گیس درآمد کی جا رہی ہے، ملک میں گیس کے کم دبائو کا حل تینوں گیسوں کا مرکب بنا کر اس کی فراہمی ہے، اس حوالے سے کئی بار تجاویز دی ہیں، ایوان بھی اس سلسلے میں معاونت کرے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی گیس پائپ لائن کے ذریعے 1160 ملین کیوبک فٹ تھی جو 2024 میں کم ہو کر 710 ملین کیوبک فٹ رہ گئی ہے۔ ان تینوں گیسز کو اکٹھا کر کے صارفین کو بھرپور گیس فراہم کی جا سکتی ہے، اگر ہم گیس کی قلت کو ایل این جی سے پُر کرنے کی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ مہنگی گیس ہے، اگر یہ مرکب نہیں بنے گا تو گیس کی کمی کا مسئلہ برقرار رہے گا، جب ایل این جی زیادہ درآمد ہو گی تو قیمتیں زیادہ ہوں گی، جب اس میں کمی ہو گی تو اسی تناسب سے قیمتیں بھی کم ہوں گی۔ عبدالقادر پٹیل، آغا رفیع اللہ، شہلا رضا اور شرمیلا فاروقی کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ملک کے غریب اور متوسط طبقہ کا حق زیادہ ہے، ہمیں پہلے انہیں سہولیات دینی چاہیے، کراچی کے جن پرانے علاقوں میں گیس کی کمی کا معاملہ اٹھایا گیا ہے اس کے قلیل المدتی حل کے لئے اراکین کے ساتھ بیٹھ کر اس کا حل نکالیں گے۔

 

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.