بعض اوقات جن چیزوں کو ہم کچرا سمجھ کر پھینک دیتے ہیں
انہی چیزوں سے دنیا بڑے بڑے کام نکال لیتی ہے اور یوں ان کا یہ کچرا مناسب
جگہ پر ٹھکانے بھی لگ جاتا ہے- ایسا ہی کچھ ہوا ہے پانامہ کے ایک گاؤں میں
جہاں پلاسٹک کی بوتلوں سے مختلف گھر تعمیر کیے گئے ہیں-
|
|
پانامہ کے صوبے Bocas del Toros میں ایک ایسا گاؤں موجود ہے جہاں پلاسٹک کی
استعمال شدہ کو بوتلوں کو دوبارہ قابلِ استعمال بناتے ہوئے 120 گھروں کی
تعمیر میں استعمال کیا گیا ہے-
یہ گھر مختلف سائز کے حامل ہیں اور ان گھروں کے فریم اسٹیل سے تیار کردہ
ہیں جبکہ دیواریں پلاسٹک کی بوتلوں سے کھڑی کر کے ان پر کنکریٹ لگا دیا گیا
ہے- ان پلاسٹک کی دیواروں سے ہر قسم کی وائرنگ اور پائپ بھی گزاریں گئے ہیں-
|
|
تکمیل کے بعد یہ گھر بالکل روایتی گھروں کی مانند دکھائی دیتے ہیں اور کوئی
نہیں کہہ سکتا ہے کہ ان دیواروں میں سیمنٹ کے بلاک نہیں بلکہ پلاسٹک کی
بوتلیں استعمال بھری گئی ہیں-
گھروں کی تعمیر میں اس غیر معمولی میٹریل کے استعمال ایک بڑا فائدہ یہ بھی
ہے کہ گھر اندر سے ٹھنڈے رہتے ہیں اور ان کا درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ
تک ہوتا ہے-
|
|
ان گھروں میں ٹینک سسٹم کے علاوہ کھڑکیاں اور دروازے بھی نصب ہیں-
یہ منفرد خیال Robert Bezeau کے ذہن کا کمال ہے جو چند سال قبل ہی کینیڈا
سے یہاں آئے ہیں اور مختلف قسم کے ماحولیاتی پروجیکٹس کا حصہ رہے ہیں- سال
2012 میں روبرٹ نے ایک ری سائیکلنگ کے پروجیکٹ کا آغاز کیا اور اس دوران
انہوں نے پلاسٹک کی بوتلیں جمع کرنا شروع کیں-
|
|
اس کے بعد انہوں نے سوچنا شروع کیا کہ اب ان بوتلوں کو کہاں استعمال کیا
جائے اور جلد ہی انہوں نے اس میٹریل کو تعمیراتی کاموں میں استعمال کرنے کا
فیصلہ کیا-
پہلی عمارت کی تعمیر میں 10 ہزار بوتلوں کا استعمال کیا گیا اور یہ عمارت
گزشتہ سال ہی مکمل کی گئی ہے-
یہ گاؤں تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا جبکہ یہاں مختلف قیتموں میں گھر
فروخت کیے جائیں گے- گاؤں میں پارکس اور گارڈن جیسی سہولیات بھی موجود ہوں
گی- |