کمپیوٹرائزڈ لائسنس بنانا مشکل ترین کام

گورنمنٹ نے کمپیوٹرائزڈ لائسنس بنانے کا اعلان کر رکھاہے اس پر تیزی سے کام جاری ہے یہ کام نادر اکے تحت ہو رہا ہے محب وطن پاکستانی اس عمل کو کامیاب بنانے میں بڑے جوش وخروش سے اس عمل میں حصہ لے رہے ہیں ہر کوئی چاہتا ہے کہ جلد سے جلد میرا کام ہو جائے اس لئے ہر کوئی جلدی میں دیکھائی دیتا ہے جن لوگوں نے ابھی تک نادرا کو درخوست نہیں دی انکی معلومات کیلئے لائسنس بنانے کی پروسیسنگ فیس چودہ سو روپے مقرر کی گئی ہے جو کسی بھی اومنی سنٹر میں جمع کروا کر اصل رسید اور اصل لائسنس کاپی ،اصل شناختی کارڈ کے ہمراہ متعلقہ دفتر سے رجوع کیا جا سکتا ہے اسکے علاوہ کسی چیز کی ضرورت نہیں۔ گذشتہ دنوں نادرا آفس جانے کا موقعہ ملا تو وہاں دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ کمپیوٹرائزڈ لائسنس بنانے والوں کیلئے سہولیات کا فقدان اس قدر تھا کہ لوگ پریشان دکھائی دئیے ایسا محسوس ہوا کہ کمپیوٹرائزڈ لائسنس بنانا ایک مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے ۔پہلاٹوکن حاصل کرنے کیلئے سینکڑوں افراد پر مشتمل لمبی لائن بزرگوں بیماروں کو پریشان کر رہی تھی کہ ٹوکن کیسے حاصل کیا جائے ؟جبکہ دوسرا ٹوکن حاصل کرنے کیلئے بھی لمبی لائن دوسری طرف عملہ کی سست رفتاری قابل دید تھی ،ایک اور عنصر دیکھنے میں آیا کہ وہاں پر سفارش اور رشوت کلچر نے لائن کے اصول پر عمل کرنے والے لوگوں کو پریشان کر رکھا تھا ۔نادر اکی دفتر کے اندر ایجنٹ مافیہ سرعام پیسے لیکر کام کرواتا ہوا دیکھنے میں آیا ۔

وہاں پر لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرے ۔دفتر کے باہر ٹھنڈے پانی کا انتظام ہونا چاہیے ،لوگوں کے بیٹھنے کیلئے اسپیشل کرسیوں یا بنچوں کا انتظام کیا جائے ،مریض،بیمار اور بوڑھے افراد کے لئے خصوصی کاوئنڑ قائم کیا جائے تاکہ بزرگوں اور مریضوں کو سہولت فراہم کی جائے سکے انھیں تکلیف نہ ہو۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کے کام کو مزید سہل بنائے اور شہریوں کو سہولیات فوری طور پر پہنچائی جائیں ایجنٹ مافیا اور رشوت کلچر کا خاتمہ کیا جائے۔حکومت کا کمپیوٹرائزڈ لائسنس جاری کرنے کا اقدام ملک میں امن قائم کرنے میں کلیدی کردار دا کریگا جعلی لائسنس ،غیر قانونی اسلحہ کی بھر مار،جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی یہ اقدام بہت پہلے کر دینا چاہیے تھا مگر خیر دیر آید درست آئے کے مصداق کام قابل صد تحسین ہے ۔اب کوئی شخص غیرقانونی یا جعلی لائسنس کے ساتھ اسلحہ استعمال نہیں کر سکے گا کیونکہ نادرا کا کمپیوٹرائزڈ سسٹم ایک منظم سسٹم ہے انتظامیہ کو بھی کمیوٹرز فراہم کردئیے گئے ہیں (جو ناکوں پر کھڑے ہوکر چیکنگ کرتے ہر جگہ نظر آتے ہیں ) اب انتظامیہ کسی شخص کے اسلحہ لائسنس کے قانونی یا غیر قانونی ہونے کا پتا اسی وقت لگا سکے گی اس طرح جرائم میں بھی کمی آئے گی ۔اس اقدام سے پولیس کی جانب سے رشوت ستانی کے غیر قانونی فعل کا بھی تدارک ہو سکے گا۔اسلحہ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے عمل کومزید تیز کر نے کی ضرورت ہے ۔

کمپیوٹرائزڈاسلحہ لائسنس دینے کی تاریخ تین سے چار مہینے رکھی گئی نادرا آفس کا کہنا تھا کہ اگر اس عرصہ میں کام مکمل نہ ہوا توصارف ہمارا دیا ہوا لیٹر لے کر آفس آجائے تاریخ بڑھا دی جائے گی۔چار مہینے ایک لمبا عرصہ معلوم ہوتا ہے زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کے اندر نادرا کو لائسنس جاری کرنے کا پابند بنایا جائے ،تاخیر سے ابہام پیدا ہو سکتے ہیں۔ خامیوں کے ہوتے ہوئے یہ اقدام قابل تحسین عمل ہے جس پر حکومت مبارکباد کی مستحق ہے لاہور میں میٹرو بس کے بعد حکومت کا یہ اقدام تاریخ ساز ثابت ہوگا ناقدین نے میٹرو بس پر انگلیاں اٹھائیں مگر آج ہر سیاسی جماعت کے کارکن اسی سروس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن اس کے برعکس کمپیوٹرائزڈ لائسنس کے اجراء کے فیصلے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا جو کہ سب حلیفوں اور حریفوں کو قابل قبول لگ ہے ۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 248092 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.