امام کعبہ کی عوامی رابطہ مہم اور سعودی عرب کی دلی خواہش

آج کل امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی پاکستان کے دورے پر ہیں اور مذہبی حلقوں میں ،جماعتوں کے مراکز ،مدارس کے دورے کر رہے ہیں گذشتہ دنوں امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے صبح کی نماز منصورہ کی جامعہ مسجد میں پڑھائی جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے اس اجتماع میں بندہ بیماری کے باعث نہ جا سکا ،مغرب کی نماز انہوں نے تاریخی بادشاہی مسجد میں ادا کروانا تھی بندہ نے موقعہ کو غنیمت جانتے ہوئے اسلامی تحریک طلبہ کے سرگرم کارکن بھائی عمران صاحب کے ہمراہ وہاں پہنچ گیا اس وقت تلاوت قرآن پاک ہو رہی تھی کثیر تعداد میں جید علمائے کرام جانشین امام السلاطین مولانا عبدالخبیر آزاد کی دعوت پر وہاں موجود تھے جید علما ء کرام میں امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی چاند کی طرح نورانی چہرے کے ساتھ چمک رہے تھے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گے تھے ہم چار سے پانچ مرتبہ چیکنگ کروا کر بادشاہی مسجد تک پہنچے ۔مغرب کی اذان کے بعد امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی امامت میں نماز ادا کی گئی۔جب انہوں نے تلاوت قرآن مجید فرمائی تو سحر انگیز آواز نے بندہ کو قابو کرلیا ایک عجیب سا سرور محسوس ہو رہا تھا دل میں خیال انگڑائی لے رہا تھا کہ خانہ کعبہ میں لوگ جب اس خوبصورت آواز کو سنتے ہوں گے تو انھیں کس قدر لطف محسوس ہوتا ہوگا۔ اس کے بعداپنے بیان سے پہلے انہوں نے پاکستان سے اظہار محبت کے طور پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے پھر سعودی عرب زندہ باد کے نعرے لگوائے،پھر ان کا بیان ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ د شمن مسلمانوں میں نفرتیں پیدا کرکے ریزہ ریزہ کرنا چاہتا ہے ہمیں اسلام دشمنوں کی افواہوں پر کان دہرنے کی بجائے باہمی محبت،اخوت وبھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا اﷲ کی رسی(قرآن) کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقے میں نہ پڑو۔اسلام واحدت کا داعی ہے اسلام اﷲ ورسول ﷺ سے محبت کا درس دیتا ہے مسلمان جسد واحد کی مانند ہیں ،ہمیں پاکستان اور پا کستانی بھائیوں پر فخرہے حرمین شریفین کا تحفظ ہم سب مسلمانوں کی ذمہ داری ہے پاکستان حرمین شریفین کا ایک سچا اور پکا حمایتی ،ساتھی اور سپاہی ہے انہوں نے ایک اہم انکشاف کیا کہ سعودی عرب نے اپنی مرضی سے یمن کے باغیوں پر حملہ نہیں کیا بلکہ یمن کی حکومت کی درخواست پر حملہ کیا ہے ،حرمین شریفین میں جاکر پاکستان اور عوام پاکستان کیلئے خصوصی دعا کروں گا۔اﷲ تعالیٰ پاکستان کی حفاظت فرمائے، اے اﷲ بادشاہی مسجد اور مولانا عبدالخبیر آزاد کی حفاطت فرما۔

خطاب کے اختتام پر ہزاروں لوگوں کے جم غفیر نے تحفظ حرمین شریفین کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کا کھڑے ہوکر ہاتھ اٹھا کر عہد کیا ،اور امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی آمد کو مبارک ترین قرار دیتے ہوئے سٹیج سیکرٹری صاحب نے ان کا عربی اور ماردو میں شکریہ ادا کیا،حکومت کو چاہیے کہ مسلمانوں میں وحدت،یکجہتی پیدا کرنے کیلئے ایسی عالمی شخصیات کو وقتاً وفوقتاً مدعو کرتی رہاکرے۔ اس کی اشد ضرورت ہے ۔

قارئین حضرات! امام کعبہ کے خطاب سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ وہ پاکستانی گورنمنٹ اور عوام سے تحفظ حرمین شریفین کا تقاضا کررہے ہیں امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کے خطاب کی طرف حکومت پاکستان کو توجہ دینی چاہیے سعودی اور یمن کے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں سعودی عرب پر قبضے کے شدید خواہش مند ایران نے اپنے حواریوں حوثی باغیوں کو اسلحہ کی صورت میں امداد بھیج دی ہے گذشتہ دنوں پاکستان کے وزیر اعظم،آرمی چیف ودیگر اعلیٰ سطحی عہدیدار وں پر مشتمل وفد سعودی عرب گیا اہل نظر کے نزدیک سعودی عرب کے نزدیک یہ وفد حمایت کیلئے ناکافی ہے اس دورے کو کامیاب دورہ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ دورے کے بعد سعودی وزیر دفاع کا بیان جاری ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی سعودی عرب نے پیسہ وسائل فراہم کئے مگر جب سعودی عرب کو پاکستان کی ضرورت پڑی تو پاکستان نے بے وفائی کردی ،(روزنامہ اذکار مین پیج25پریل 2015 )سعودی عرب کو پاکستا ن کی قومی اسمبلی میں پاس ہونیوالی قرارداد پر بھی تحفظات ہیں پاکستان کی قیادت کو چاہیے کہ سعودی عرب کی حمایت کھل کرکرے پاک فوج کے دستے فوری طور پر سعودی عرب روانہ کرے اس کے بغیر حوثی باغیوں کا قبلہ درست نہیں ہوگا اگر حکومت پاک فوج کو سعودی عرب فوری بیج دیتی ہے تو اس سے حکومت کی عزت بھی بحال رہے گی اگر عوامی پریشر کے بعد حکومت نے فوج سعودی عرب روانہ کی تو یقینا حکومت کی سعودی حکام کے نزدیک وہ عزت ومقام نہیں رہے گا پھر سعودی عرب حکومت کی بجائے ان گروپوں کو سپورٹ کرے گا جنہوں نے اب کے برے وقت میں سعودیہ کی مدد کی ہے اس طرح پھر چند سالوں بعد غیر ریاستی عناصر کا شور برپا ہو جائے گا اس لئے حکومت کو فوری طور پر عملی اقدام عوامی جذبات کے مطابق کرنے ہوں گے، امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی بھی یہی اپیل تھی جس حکومت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔قارئین کرام!سچ یہ ہے کہ اگر اسلام کا نظام عدل خلافت قائم ہوتا تو کسی اسلام دشمن کو خانہ کعبہ پر حملے کی دھمکی تو دور کی بات ہے ان دشمنوں کے دل میں یہ ناپاک خیال بھی نہ گزرتا ،اب اسلام کا نمائندہ نظام اور مسلمانوں کا سربراہ خلیفہ نہیں ہے تو ہرکوئی اسلام دشمن مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہا ہے مذہبی قائدین اسلامی نظام قائم کرنے والے فرض عین کا مسنون طریقے اس ادا کریں تو یہ مقدس نظام قائم ہو سکتا ہے اور مسلمانوں کی عظمت رفتہ بحال ہو سکتی ہے۔

مزید یہ کہ اس وقت پاکستان میں تحفظ حرمین شریفین کیلئے مذہبی جماعتیں جلسے ،جلوس ،کانفرنسز ،سیمینارز کا اہتمام کر رہی ہیں مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ امت کے اس مشترکہ مسلٔے پر بھی مذہبی جماعتوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارم پر اپنے اپنے الگ نام سے تحفظ حرمین شریفین کیلئے تحریکوں کا اعلان کررکھا ہے جس کے نتائج مکمل طور پر حاصل نہیں ہوں گے، مذہبی قیادت سے انتہائی ادب سے گذارش ہے کہ خدارا !اس اہم ترین مسلٔے پر ایک مشترکہ پلیٹ فارم بناؤ جس میں تمام جماعتوں کے قائدین کی نمائندگی ہو اور مشترکہ تحریک چلائی جائے ،تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ جب بھی سب مکاتب فکر کے جید علمائے کرام کسی مسلٔے پر اکٹھے ہوئے ہیں تو اس اس مسلۓ پر انھیں کامیابی ملی ہے ،لہٰذا اب بھی وقت ہے متحد ہوکرسعودی عرب کے مطالبے اور امام کعبہ فضیلت الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی اپیل کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کام کیا جائے تاکہ مشترکہ تحریک کی برکت سے حکومت اپنا قبلہ سو فیصد درست کرکے سعودی عرب کی کھل کر حمایت کرنا شروع کردے اسی میں عالم اسلام کی خیر ہے پاکستان کو اس میں کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 248091 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.