ڈاکٹر عافیہ صدیقی کب رہا ہوگی؟

دختر مشرق ڈاکٹر عافیہ صدیقی اس وقت امریکی جیل میں قید ہے ان کی رہائی کیلئے ملک بھرمیں کثیر تعداد میں احتجاجی جلسے،جلوس،سیمینارز،ریلیاں منعقد کی گئیں تاکہ اس بے گناہ مظلوم قوم کی بیٹی کی رہائی کیلئے پاکستانی حکمران یا مسلم ریاستوں کے ارباب اقتدار اپنا کردار ادا کریں اگر یہ کہہ دیا جائے کہ عافیہ کیس ایک ایسا کیس ہے جس کا فیصلہ تعصب کی بنیاد پر کیا گیا تو بے جا نہ ہوگا اس فیصلے کے خلاف دنیا بھر سے صدائے احتجاج سننے اور دیکھنے کو ملی مگر نام نہاد انسانیحقوق اورخواتین حقوق کے علمبرداروں کے کان میں جوں تک نہ رینگی ،یہ حقیقت ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ۔عافیہ کیس کے حوالے سے امریکی عدالت کا فیصلہ ا نصاف کا قتل ہے جو امت مسلمہ مرحومہ کے منہ پر عالم کفر کی طرف سے ایک زور دار طمانچہ ہے اس کیس کو خراب کرنے کیلئے بہت سے مفروضے پھیلائے گئے جن کی کوئی حقیقت نہیں ایسے لوگوں کی خدمت میں چند حقائق پیش خدمت ہیں جو غلط مفروضوں کے باعث عافیہ کے بارے میں درست رائے نہیں رکھتے کہ عافیہ پاکستانی شہری ہے عافیہ حافظہ ،عالمہ ہونے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی اعلیٰ ترین یونیورسٹی BRANDISEسے تعلیم کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی امتیازی ڈگری حاصل کرنے والی پاکستانی خاتون ہے تاکہ قرآن کی رہنمائی میں جہالت کے اندھیروں کو روشنی میں بدل دے،عافیہ بہن نے کبھی بھی گرین کارڈ کیلئے درخواست نہیں دی ،2003 کو کراچی سے ان کو اغوا کیا گیا بعد میں افغانستان اور پھر امریکہ منتقل کرکے امریکہ نے اپنے ہی بنائے ہو ئے قوانین کی دھجیاں بکھیریں،خود امریکی عدالت نے تسلیم کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کا کسی دہشت گرد گروپ سے تعلق نہیں ۔ان حقائق کے باوجود امریکہ اوراس کے حواری ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں مثبت موقف نہیں رکھتے جس کا مطلب واضح ہے کہ ان کو عافیہ سے نہیں بلکہ عافیہ کے مسلمان ہونے اس کی پاکستان اور اسلام سے محبت ،لگاؤ سے نفرت ہے جسے وہ کسی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتے ۔عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ملک کے گلی گلی ،محلے ،محلے،کوچے کوچے پھر رہی ہے قوم ہر بار عافیہ فیملی کی اپیل پر سڑکوں پر نکلی۔ ،فوزیہ صدیقی حکمرانوں سے کئی بار مل چکی عافیہ کی رہائی کیلئے جھوٹے وعدے بھی کئے گئے کہ گھر میں جاکر عافیہ کے استقبال کی تیاری کرو عافیہ آ رہی ہے عافیہ کے گھر والے کئی بار عافیہ کے استقبال کی تیاری کرکے منتظر کھڑے رہے مگر عافیہ نہ آئی ،وجہ یہ تھی کہ عافیہ فیملی اپنے طرح ان سیاست دانوں،حکمرانوں کو بھی سچا سمجھتی رہی مگر ہر بار عافیہ فیملی کے اعتماد کو ان سیاسی بازی گروں نے ٹھیس پہنچائی عافیہ فیملی کو شائد اس بات کا پتا نہیں کہ سب سے زیادہ کامیاب ترین سیاستدان اہل جمہوریت کی نظر میں وہ ہے جو اتنے اعتماد سے جھوٹ بولے کہ سننے والا اسے سچ سمجھ لے جبکہ اﷲ ورسول ﷺ نے جھوٹے پر لعنت کی ہے۔ اس مظلوم بے گناہ پاکستا نی بیٹی کی رہائی کیلئے ہمارے مسلسل جھوٹ بولنے والے سیاستدانوں نے کو ئی عملی اقدام نہ کئے گئے امریکہ ظالم سے سامنے ہمارے سیاستدانوں نے عافیہ کے متعلق اپنا درست موقف رکھا ہی نہیں حکومت نے حکومتی سطح پر عافیہ کیس کو مکمل طور پر ہینڈل کرنے کی بجائے مس ہینڈل کیا گیابس اگر کچھ ہوا ہے تو وہ زبانی جمع خرچ ہی ہوا ۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمیشہ سیاستدانوں نے عافیہ کے نام پر اپنی سیاست چمکائی، ووٹ لئے مگر اقتدار اور اسمبلیوں میں جانے کے بعد سیاستدان اپنا یہ وعدہ بھول گئے کہ انہوں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہم کامیاب ہونے کے بعد عافیہ کی رہائی کیلئے اقدام کریں گے ان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کے حکمران چاہیں تو ایک دن میں عافیہ صدیقی پاکستا ن آ سکتی ہے اور اسے اپنے بچوں،فیملی کے ساتھ زندگی کزارنے کا حق مل سکتا ہے مگر پاکستان کے حکمران دلی طور پر عافیہ کی رہائی کے سلسلے میں مخلص دکھائی نہیں دیتے ۔آج کل ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ملک کے بااثر لوگوں کے ہمراہ قومی جرگوں کا اہتمام کر رہی ہیں ملک کے با اثر،غیرت مند،جرأت مند لوگ آج بھی سیاستدانوں،حکمرانوں سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں کراچی میں مزارا قائد پر منعقد ہونے والے جرگے میں راقم کو بھی دعوت دی گئی مگر راقم اس میں شریک نہیں ہوسکا۔جس پر عافیہ فیملی سے دلی طور رمعذرت خواہ ہے احتجاج،جرگوں کو سلسلہ جاری رہنا چاہیے ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی قوم کے دل کی آواز ہے ۔میرے نزدیک عافیہ ایشو پر ناموس رسالت ﷺ کے بعد سب سے زیادہ احتجاج ہوا عافیہ موومنٹ کی اپیل اور کالز پراسلامی تحریک طلبہ،پاسبان،اسلامی جمعیت طلبہ،جماعت اسلامی،ورلڈ پاسبان ختم نبوت،جے یو آئی،سنی تحریک،جماعتہ الدعوہ،اہلسنت والجماعت،جمعیت اہل حدیث ،وکلاء برادری،سول سوسائٹی سمیت سینکڑوں جماعتوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے سینکڑوں احتجاجی مظاہر،پروگرامز منعقد کئے لیکن حکمران اور سیاستدان خواب غفلت کا شکار رہے اس ایشو پر کوئی توجہ نہ دی سابق حالات وواقعات کے بعد راقم اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ہمارے حکمران اور سیاستدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اپنی بیٹی،بہن،قوم کی عزت نہیں سمجھ رہے جس کے باعث ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی نہیں ہو ئی جس دن پاکستان کے حکمرانوں اور سیاست دانوں نے دختر مشرق،ناموس پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا اپنی بیٹی،اپنی عزت سمجھ لیا اس دن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے الفاظ حقیقت کا روپ دھار جائیں گے پھر عافیہ صدیقی صرف ایک دن ہی نہیں بلکہ چند گھنٹوں میں پاکستان میں ہوگی ۔کوئی حکمرانوں تک میرا یہ پیغام پہنچائے کہ اے حکمرانو!اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی تمہاری بہن ہے ۔اﷲ کے رسول ﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے کسی مسلمان قیدی کو کسی کافر گروہ سے آزاد کروایا قیامت کے دن میں محمدﷺ اس کا ضامن ہوں گا۔اے حکمرانو! اور پاکستان کے سیاستدانو! عافیہ کو مسلمان ہونے کے ناطے اپنی بہن دل کی اتھا گہرائیوں سے تسلیم کرلو اور اس کی رہائی کیلئے عافیہ کو اپنی بیٹی سمجھ کر کوشش کرو پھر دیکھنا جب تک عافیہ رہا ہو کر پاکستان نہیں آجائے گی تمہیں نیند نہیں آئے گی۔ حکمرانو!اب بھی وقت ہے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے موثر جدوجہد کرلو ورنہ قیامت کے روز رسول اﷲ ﷺ کے ہمراہ سیدنا صدیق اکبر ؓ کھڑے ہوں گے اگر اس وقت ابوبکر صدیق ؓ نے اپنی بیٹی عافیہ صدیقی کا مقدمہ رسول اﷲﷺ کی خدمت میں پیش کردیا تو پھر اے پاکستانی اورمسلم دنیا کے حکمرانو!تم کیا جوب دو گے ؟پھرتمہاراکیا بنے گا؟؟؟ یہ الفاظ میں نے جان بوجھ کر اس لئے لکھے کہ اتمام حجت ہوجائے کہ کہیں تم وہاں یہ عذر پیش نہ کر سکوکہ اے ہمارے آقا محمد عربی ﷺ کے یار غار ومزار سیدنا صدیق اکبرؓ ہمیں تو پتا ہی نہیں چل سکا کہ عافیہ صدیقی آپ کی بیٹی تھی۔۔۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 248709 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.