وزیراعظم برطانیہ کو لکھا گیا میرا خط قارئین کی خدمت میں یہاں پیش کیا جارہا ہے

محترم ڈیوڈ کیمرون صاحب،
وزیراعظم برطانیہ ۔۔۔

چند سوالات بحیثیت ایک پاکستانی صحافی، و و ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ، آپکے سامنے رکھ رہا ہوں جو تازہ ترین معاملات اور متعدد سفاک حقائق سے جڑے ہوئے ہیں،،، امید ہے جواب دیکر ممنون کرینگے،،

-- آپکے تحقیقاتی ادارے اسکاٹ لینڈ یارڈ اور لندن کی میٹ پولیس نےایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف ابتک جو تحقیقات کی ہیں اور جو بظاہر بہت ٹھوس لگتی ہیں۔۔ ان پر الطاف حسین نےبرطانوی حکومت کے خلاف الزام لگایا ہے کہ یہ سب انکے خلاف ایک بڑی سازش اور انکو مروانے کی منظم کوشش ہے۔۔۔ اس سنگین بھیانک فوجداری الزام پہ ابھی تک برطانوی حکومت نے الطاف حسین کے خلاف کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا۔۔۔ ؟

اور کیا ایسے سنگین الزامات لگانے پہ برطانوی قانون میں چپ سادھ لینے کی کوئی اجازت موجود ہے۔۔۔ ؟ اور آیا یہ الزام کوئی اور فرد لگاتا تو کیا برطانوی حکومت اور متعلقہ ادارےاسی طرح کی خاموشی اختیار کرتے۔۔۔ ؟

-- اگربرطانوی قانون میں ایسے سنگین الزام پہ ایکش لینے کی دفعات موجود ہیں تو پھر الطاف حسین کیلیئے یہ خاموشی کیا دیگر مجرموں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہے۔۔۔؟

محترم پرائم منسٹر کیمرون صاحب ۔۔ سنہ 2005 میں قتل کیئےجانے سے 5 برس قبل ایم کیو ایم کے سابق رہنما عمران فاروق نےلندن پولیس کو الطاف حسین کے خلاف ایک باقاعدہ شکایتی خط لکھا تھا جس میں انکی جانب سےملنےوالی سنگین دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئےانہوں نے اپنی جان کو لاحق خطرے کا ذکر کیا تھا۔۔۔ لیکن یہ خط منظر عام پہ لانے سے کیوں روکدیا گیا تھا ۔۔۔؟

اس سلسلے محض یہ بتانا کافی نہیں ہے کہ خود عمران فاروق نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ ایک خوفزدہ آدمی کی نفسیات کے تقاضے کچھ اور ہوتے ہیں اور دور رس نتائج کو سامنے رکھ کر کیئے جانے والے درست انتظامی فیصلے ایسے مطالبات کو ماننے کے پابند نہیں ہوتے۔۔۔ اگر یہ خط اس وقت سامنے آجاتا تو الطاف حسین کے اس سب سے قریبی ساتھی کی جانب سے کی گئی اس باضابطہ شکایت کی وجہ سے الطاف حسین کی دیوتا بننےکی اس مہم کا کیا وہیں خاتمہ نہ ہوجاتا جو ابتداء" پیر صاحب کہلوانے اور 1989 میں کروٹن کے ایک پتے پہ اپنی تصویرابھروانےدکھانے کے جنون سے شروع ہوئی تھی۔۔۔ اور اب دیوتا بننے کے خبط میں نت نئے فساد برپا کررہی ہے۔۔۔؟

-- کیا الطاف حسین کے بارے میں یہ حقائق آشکار ہونے کے باعث کیا سندھ کے شہری علاقوں کا مینڈیٹ بعد کے الیکشنوں میں یکسر مختلف لوگوں کونہ ملتا۔۔۔؟ یوں گویا اتنے بڑے طبقہ آبادی کو گمراہ رکھنے میں کیا ان برطانوی اداروں نے بھی افسوسناک طورپہ حصہ نہیں لیا۔۔۔؟

-- کیا اس خط کے سامنے آجانے سے خود عمران فاروق کو بھی یہ فائدہ نہ ملتا کہ پھر انکی جان آئندہ یوں نہ لی جاسکتی۔۔۔؟ اور اس خط کو خفیہ رکھ کر ایک طرح سے انکےمبینہ قاتلوں کی نادانستہ مدد نہیں کی گئی۔۔۔ ؟

-- عالی جناب، منی لانڈرنگ کے حوالے سے برطانیہ کے متعلقہ قوانین کے تحت جو کارروائی بھی ہو سو ہوتی رہے لیکن الطاف اور انکے قریبی لوگوں سے بازیاب ہونے والی خطیررقم اور خریدی گئی تمام جائیدادیں کیا دراصل پاکستان خصوصاً کراچی اور سندھ شہری کےعوام کی ملکیت نہیں ہیں ۔۔۔؟ آیا یہ سب جبری چندے، زکاۃ، خیرات اورفطرے ہیں یا نہیں یا بھتے اور اغوا برائے تاوان سے حاصل شدہ آمدنی ہیں، کیا اسکا تعین تحقیقاتی اداروں کو نہیں کرنا چاہیئے۔۔۔؟ اورکیا آپ کو اس ضمن میں متعلقہ اداروں کو وسیع و ہمہ گیر جانچ پڑتال کرنے کا حکم دینا از حد ضروری نہیں ہے۔۔۔؟

ایک سوال متعلقہ اداروں سے یہ بھی پوچھا جانا ضروری ہے کہ الطاف حسین جو کہ 22 برس سے لندن میں ہیں اور اس جیسے مہنگے شہر اور ایجویئر جیسے شاہانہ علاقے میں اپنے بہت سے "بیروزگار ساتھیوں" کے ساتھ انکے رئیسانہ ٹھاٹ باٹ کسی سے پوشیدہ نہیں۔۔۔ تو ابتک انکے اکاؤنٹس اور حسابات و جائیدادوں کی چھان بین کی کوئی کوشش کیوں نہیں کی گئی۔۔۔؟ اور مالی امور کے اعتبار اس حددرجہ محتاط و حساس ملک میں انکے معاملات پہ پردہ کیسے پڑا رہ گیا۔۔۔؟ اور اس معاملے میں کس نےان تحقیقات سے روکا ہوا تھا۔۔۔؟

عالی جناب ، چونکہ یہ پیسہ سندھ شہری کے عوام کا ہے اسلیئےکیا آپکو اس پیسے کو واپس سندھ شہری کے عوام کو بڑے پروجیکٹس کی شکل میں لوٹانا نہیں چاہیئے،،،؟ اس عمل سے کیا اہل پاکستان کے دل میں اہل برطانیہ کےلیئےیقینی طور پہ بہت خیرسگالی فروغ نہیں پاسکے گی۔۔۔!

-- لندن میں بیٹھ کر پاکستان میں اشتعال انگیز تقریوں سے تشدد کو الطاف حسین جس طرح ہوا دے رہے ہیں ، وہ کوئی نئی بات نہیں ہے ۔۔ لیکن اب جبکہ اس سفاکیت کا نوٹس لے ہی لیا گیا ہے تو آخر متن کے ترجمہ و مفہوم کی معنی آفرینیوں کی بھول بھلیوں میں گھومتے رہنے کی خود فریبی کب ختم ہوگی۔۔۔ اور اس معاملے کا حتمی فیصلہ آخر کب تک ہو سکے گا۔۔۔۔؟

محترم کیمرون صاحب ،
آخر میں اہل برطانیہ پر اس خطے کے عوام کےبہت قرض واجب ہیں اک ڈیڑھ سو سالہ دور غلامی کے تسلط ہی کی بات نہیں، یہاں سیاہ رولیٹ ایکٹ کے نفاذ اور جلیانوالہ باغ میں سینکڑوں بے گناہوں کا خون سے بھڑکنےوالے نفرتوں کے الاؤ میں ابھی بھی بہت سی چنگاریاں سلگ رہی ہیں تحریک خلافت و سول نافرمانی کے مظلومین پہ ڈھائے جانے والے مظالم اور جزائر انڈیمان کے کالے پانیوں میں تیرنے والی بہت سی لاشیں اب بھی انگریز مخالف جزبوں کو آنچ دیتی ہیں،،، تاریخ کی اس انگار وادی کو ٹھنڈا کرنے کا اب یہی صائب طریقہ ہے کہ آئندہ آپکے یہاں ہمارے کسی مجرم کو کسی بھی بہانے سے پناہ نہ دی جائے اورانکی لوٹی ہوئی دولت یہاں کے عوام کو واپس لوٹائی جائے۔۔۔

-- محترم، میں اپنے نظریات کی پاداش میں کبھی بھی انکے حسن سلوک کا نشانہ بن سکتا ہوں کیونکہ پی ٹی
آئی کو ناظم آباد میں لانے کے اجر میں ان لوگون کی جانب سے ایک بار ایسی کوشش کی جاچکی بھی ہے اور اس ضمن میں میری معروضات نیٹ پہ دستیاب بھی ہیں۔۔۔ مناسب ہے کہ میرے یوم شہادت سے پہلے پہلے مجھے حقیقی مسرت و پائیدار آزادی کے یہ سعید لمحات دیکھنے کا تھوڑا سا موقع تو عنایت کرہی دیا جائے۔۔۔

منجانب ۔۔ ان "نامعلوم" لوگوں کے ہاتھوں مستقبل میں کام آنے والا ایک متوقع شہید
سید عارف مصطفےٰ
[email protected]
H/Dr. Shahzad Shameem
About the Author: H/Dr. Shahzad Shameem Read More Articles by H/Dr. Shahzad Shameem: 242 Articles with 345466 views H/DOCTOR, HERBALIST, NUTRITIONIST, AN EDUCATIONISTS, MOTIVATIONAL TRAINER, SOCIAL WORKER AND WELL WISHER OF PAKISTAN AND MUSLIM UMMAH.

NOW-A-DAYS A
.. View More