نایاب دھاتیں کیا ہیں؟ اور استعمال کہاں ہوتی ہیں؟

نایاب دھاتیں (Rare Earth) معدنیات کی ایک ایسی قسم ہے جس میں ایک یا ایک سے زیادہ غیر معمولی دھاتی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ یہ معدنی اجزاء عام طور پر مٹی میں موجود قلمی شورے کے ساتھ تحلیل ہو جاتے ہیں اور جدید ٹیکنالوجی جیسے دفاعی آلات، موبائل فون، ہائبرڈ کاروں اور میزائلوں کے سسٹم میں استعمال ہوتے ہیں۔ یہ نادر زمینی معدن دراصل سترہ قسم کے کیمیائی عناصر کا ایک سیٹ ہے۔ یہ عناصر دیگر معدنیات کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ انھیں نہ صرف زمین سے نکالنے بلکہ قابل استعمال بنانے کا عمل قدرے مہنگا بھی ثابت ہوتا ہے۔

Rare Earth کو دفاعی نظام کے لیے انتہائی موزوں سمجھا جاتا ہے۔ کیونکہ Semerium cobalt اور Neodymium iron boron دنیا بھر میں سب سے زیادہ طاقتور مقناطیس مانے جاتے ہیں اور دفاعی ہتھیاروں جیسے میزائل، چھوٹے بموں اور ایئر کرافٹ میں اہم جزو کی حیثیت رکھتے ہیں۔

زیادہ تر نایاب دھاتوں کی اہمیت ان کے مخصوص اور مبہم قسم کے کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت میں پنہاں ہے۔ جیسا کہ Europium ٹی وی اور کمپیوٹر کی اسکرینوں کے لیے سرخ فاسفر فراہم کرتا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا ابھی تک کوئی متبادل بھی موجود نہیں۔ اسی طرح Cerium شیشے کی صنعت کے ساتھ منسلک ہے اور تقریباً ہر طرح کے شیشے کی مصنوعات اس کے بغیر ممکن نہیں۔

مستقل مقناطیسی طاقت Rare Earth کی ایک اور اہم خاصیت ہے۔ اس کے ہلکے وزن اور مقناطیسی طاقت سے دیگر مصنوعات جیسے آڈیو، ویڈیو کے آلات، کمپیوٹر، کاروں اور فوجی گئیر اور دیگر ٹیکنالوجی کی اشیا کو مزید چھوٹے سائز میں بنانا ممکن ہوا ہے۔ خاص طور پر DVD Players گیگابائٹس ڈرائیورز وغیرہ Rare Earth کے مقناطیسوں کے بغیر بنائے ہی نہیں جا سکتے تھے۔

اہم نادر زمینی معدنیات اور ان کے استعمال
 

Scandium
ویپور لیمپوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کھیلوں کے مختلف سامان جیسا کہ المونیم بیس بال، سائیکل کے فریموں، سیلوں (Cells)کے ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

image


Yttrium
ٹیلی ویژن کی پکچرٹیوب کو رنگ فراہم کرتا ہے۔ مزید مائیکرو ویو، ہیرے اور چینی (کرسٹل) کی بنی ہوئی اشیا، شیشے کی بنی ہوئی اشیا اور دیگر ایسی چیزوں میں استعمال ہوتا ہے۔

image


Lanthanum
کاربن لیمپوں خاص طور پر فلم ٹی وی کے اسٹوڈیو اور دیگر منصوبوں، سگریٹ کے لائیٹرز، مختلف قسم کی بیٹریوں، کیمروں کے لینز اور شیشے کی دیگر مصنوعات میں قابل استعمال ہے۔

image


Cerium
ڈیزل انجن میں گاڑیوں کی کاربن مونو آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کے لیے، مختلف قسم کی پالش اور خود کار صفائی کا نظام رکھنے والے آلات میں استعمال ہوتا ہے۔

image


Praseodymium
یہ بنیادی طور پر ہوائی جہازوں کے انجنوں کو مضبوط بنانے والی دھاتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ فائبر آپٹک تاروں میں بطور سگنل اس کا استعمال کیا جاتا ہے اور ویلڈنگ کے دوران استعمال ہونے والے چشموں کو مضبوط بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

image


Neodymium
بنیادی طور پر کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک، ہوائی ٹربیون، ہائبرڈ کاروں، ہیڈ فون، مائیکروفون، رنگین شیشوں میں بطور مقناطیس استعمال ہوتا ہے۔

image


Promethium
قدرتی طور پر زمین میں نہیں پایا جاتا بلکہ مصنوعی طور پر یورینیم کی (Fission)سے بنایا جاتا ہے۔ نیو کلیئر کی مائیکرو بیٹریوں اور X-Rayکی مشینوں میں استعمال ہوتا ہے۔

image


Samarium
کو بالٹ کے ساتھ مل کر طاقت ور اور متصل قسم کے مقناطیس بنانے میں کام آتا ہے۔ چھوٹے میزائلوں، کاربن لیمپوں اور شیشے کی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔

image


Europium
کمپیوٹر مانیٹر، فلورا سینٹ لیمپ، لینز اور ٹیلی ویژن کے سیٹس (Sets) میں سرخ فاسفر کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

image


Gadolinium
ایٹمی بجلی گھروں میں استعمال ہونے والی سلاخوں میں استعمال ہوتا ہے۔ طبی آلات میں MRTصنعت میں مختلف دھاتوں کی کام کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔

image

Terbium
چھوٹے الیکٹرانک سینسرز سے لے کر بڑے Sonarنظام رکھنے والی تمام ٹیکنالوجی اس کی مرہون منت ہے۔ لیزر لائٹ اور ٹیلی ویژن میں سبز روشنی پیدا کرتا ہے۔

image

Dysprosium
ہائبرڈ کاروں میں hishptensty والی روشنی پیدا کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔

image

Holmium
بہت زیادہ مقناطیسی طاقت کا حامل ہے۔ نیوکلیئر، ٹھوس لینزوں میں استعمال ہوتا ہے۔

image

Erbium
فائبر آپٹک تاروں میں، فوٹو گرافک فلٹر اور ایمپلی فائر Emplifireسگنل کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ عینکوں اور مصنوعی زیورات بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

image

Thulium
یہ Rare Earth دھاتوں میں سب سے زیادہ منفرد اور نایاب ہے۔ طبی آلات میں خاص طور پر استعمال ہوتا ہے۔ X-Ray ٹیکنالوجی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

image

Ytterbium
ایکسرے مشینوں میں استعمال ہوتا ہے لیکن اس کا کمرشل استعمال بہت محدود ہے۔ زلزلہ ریکارڈ کرنے والے آلات، لینز اور فائبر آپٹک تاروں میں ڈوپک ایجنٹ (doping agent) کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

image

Lutetium
پٹرولیم مصنوعات کی ریفائنری کے عمل میں استعمال ہوتا ہے۔

image

چند تصدیق شدہ رپورٹس کے مطابق پاکستان میں Rare Earth کے بیشتر ذخائر ضلع سوات، ہمالیہ کے کرسٹل زون میں کوگا، سلاپتی، لیوشملہ خیبر ایجنسی، شاہ کوٹ قلعہ اور مالاکنڈ ایجنسی میں موجود ہیں۔ ان تمام علاقوں میں جیولیوجیکل سروے آف پاکستان Lanthanum, Yttrium, Cerium, Neodyumium اور Terbiumکی نشاندہی کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ معاشی اعتبار سے Rare Earthکی صنعت ایک ملٹی بلین ڈالر شعبہ ہے جس سے آنے والے چند سالوں میں نئی ٹیکنالوجی کو بدلا جا سکے گا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اپنی کان کنی اور زمینی معدنیات کو سنجیدگی سے دیکھے۔ جیولیوجیکل سروے آف پاکستان اپنے قلیل وسائل کے ساتھ خیبر پختونخواہ، فاٹا اور بلوچستان پر تحقیقات کر رہا ہے۔ دیگر علاقوں میں موزوں آلات کی عدم دستیابی کے باعث کام نہیں ہو سکتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایک چھوٹی سی کوشش آئندہ ایک بڑی مارکیٹ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE:

"Rare earths" are a group of 17 chemically similar elements crucial to the manufacture of many hi-tech products. Despite their name, most are abundant in nature but are hazardous to extract. Most "rare earth" elements have uses in several different fields.