نبوی طریقے سے گلے کی بیماریاں ختم

 ریاض حسین مکڑوال ۔میانوا لی

اپنا ایک تجربہ تحریر کرتا ہوں۔میری بچی میانوالی مدرسہ الیاسیہ للبنات میں سال دوم کی طالبہ ہے۔ اس کو ٹانسلز کی پرانی شکایت بلکہ گنٹھیا کی شکایت ہے۔ جوڑوں میں درد رہتا ہے ۔ جوڑ سوج جاتے ہیں۔ مدرسہ سے فون آیا کہ بچی بیمار ہے، آپ لے جائیں۔ بچی شدید بخاراور کان میں شدید درد کی وجہ سے تڑپ رہی تھی۔ گلے سوجے ہوئے تھے ۔میں نےE.N.T سپیشلسٹ میانوالی ہسپتال کوچیک کروایا۔ انہوں نے گولیاں،سیرپ تجویز کیں۔ ایک ہفتہ استعمال کرائیں،پہلے دو دن تو تکلیف کی شدت برقرار رہی مگر تیسرے دن کچھ افاقہ ہوا۔ ہفتے میں بچی ٹھیک ہو گئی۔ میں اسے مدرسے لے گیا۔ 2ہفتے بعد پھر فون آیا کہ بچی بیمار ہے۔ میں لینے گیا تو پہلے کی طرح شدید تکلیف میں مبتلا تھی۔ میں نے طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا سہارا لیا اور بچی کو قسط ہندی پانی میں رگڑ کر چٹائی، پہلی خوراک سے بچی کی تکلیف رفع ہو گئی۔ 8دن تین مرتبہ اور ساتھ جوہر شفاءمدینہ1/2 چمچ استعمال کرائی۔ رات کی خوراک لینے میں بچی نے سستی کی، رات کے نصف حصہ میں بچی کو شدید کان درد کی تکلیف شروع ہوگئی تومیں نے قسط ہندی رگڑ کر چٹائی ایک اور خواک جوہر شفاءمدینہ کی مزید دی۔ بچی ٹھیک ہو گئی اور رات سکون سے گزری اس کے بعد بچی کو تکلیف نہیں ہوئی، ماشاءاللہ بچی اب تندرست ہے۔

حضرت جابر بن عبداللہ روایت فرماتے ہیں۔
دخل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عائشہ‘ وعندھاصبی یسیل منخراہ دما‘ فقال ویلکن لاتقتلن اولاد کن‘ ایما امراة اصاب ولدھا عذرة او وجع فی راسہ فلتا خذقسطاً ہندیاً فلتحکم بمائ‘ ثم تسد طیہ ایاہ۔ فامرت عائشة رضی اللّٰہ عنہا فصنع ذلک بالصبی فبر۔ (مسلم‘ مسند احمد‘ بزاز)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کے گھر میں تشریف لائے تو ان کے یہاں ایک بچہ دیکھا جس کے منہ سے خون نکل رہا تھا۔ دریافت فرمایا۔ ”یہ کیا ہے“ انہوں نے کہا کہ اسے عذرہ (گلے کی سوزش) یا سر میں درد ہے۔

حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ،”اے عورتو! تمہارے لیے افسوس کی بات ہے کہ تم اپنی اولاد کو قتل نہ کیا کرو اگر کسی عورت کے بچے کو گلے میں سوزش ہو یا سر میں درد ہو تو اسے چاہیے کہ قسط ہندی لے کر اسے پانی کے ساتھ رگڑ لے پھر اسے بچے کو چٹا دے۔“

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے انہی ہدایات کے مطابق بچے کیلئے نسخہ تیار کروایا اور بچہ تندرست ہو گیا۔

عبقری سے اقتباس

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Jaleel Ahmed
About the Author: Jaleel Ahmed Read More Articles by Jaleel Ahmed: 383 Articles with 1184124 views Mien aik baat clear karna chahta hoon k mery zeyata tar article Ubqari.org se hoty hain mera Ubqari se koi barayrast koi taluk nahi. Ubqari se baray r.. View More