ویسے تو پاکستان کی زرداری کرپٹ حکومت نے
کرپشن کے تمام ریکارڈ اپنے نام کرلیے ہیں اسلیے جہاں ضیاالحق کی کا بینہ کے
کرپٹ گیلانی کو ملک کا وزیراعظم بنایا وہاں اُس نے ضیاالحق کے دیے ہوے
ہیروئن کے تحفے کی کھپت میں 350 ٹن تک کا اضافہ بھی کیا ہے – یاد رہے 1980
تک پاکستان میں کوئی ہیروئن یا کلاشنکوف کا نام تک نہیں جانتا تھا-
وائس آف امریکہ (VOA) کے مطا بق پاکستان میں نشے کے عادی کم از کم ساڑھے چھ
لاکھ لوگوں کو اگر روزانہ کی بنیاد پر ہیروئن کی خوراک نہ ملے تو ان کی موت
واقع ہوسکتی ہے۔
وائس آف امریکہ ( (VOAلکھتا ہے:
"اقوام متحدہ اور خود پاکستانی حکام کے لیے یہ امرانتہائی تشویش کا باعث ہے
کہ ہرسال 350 ٹن سے زائد افغان منشیات پاکستان میں ہی استعمال ہو جاتی ہے
کیونکہ ملک میں نشے کے عادی کم از کم ساڑھے چھ لاکھ لوگوں کو اگر روزانہ کی
بنیاد پر ہیروئن کی خوراک نہ ملے تو ان کی موت واقع ہوسکتی ہے"۔
"اقوام متحدہ کے ادارے برائے انسداد منشیات ’یو این او ڈی سی‘ کے پاکستان
میں مشیر ڈاکٹر ندیم رحمٰن کہتے ہیں کہ ان میں سے ہر نشئی روزانہ اوسطاً
ہیروئن کی خوارک خریدنے پر 300 روپے خرچ کرتا ہے"۔
’’نشے کے عادی افراد کئی دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا ہوتے ہیں اورعام
آبادی میں ان لوگوں کا گھل مل جانا انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔‘‘
’’اگر آپ پاکستان میں کسی جیل کا دورہ کریں تو وہاں پرلوگوں کی نصف تعداد
کسی نہ کسی طور منشیات فروشی سے منسلک جرائم میں قید ہیں۔ دوسرے لفظوں میں
اس کاروبار سے منسلک افراد نے آپ کے پورے نظامِ عدل کو مفلوج کر رکھا ہے۔‘‘
اور اس قوم کوہر طریقے سے برباد کرنے والے کرپٹ حکمران پراُمید ہیں کہ وہ
اگلا الیکشن بھی جیت جاہیں گے آپ کا کیا خیال ہے؟ |