مومن کامل ، مولانا عبدالغفور شاکر رحمتہ اللہ

چینی کہاوت ہے ”اگر دائمی ترقی کے خواہاں ہو تو تعلیم کی فصل کاشت کرو“ بے شک تعلیم ہی قوموں اور معاشرے کو ترقی اور عروج کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ تعلیم یافتہ لوگوں کی منفرد ثقافت، تہذیب و تمدن اور ایک اپنی تاریخ ہوتی ہے ۔ ان کے پاس اپنی زبان اور ادب ہوتا ہے اور انہی لوگوں کو سر دنیا کی امامت بھی ہوتی ہے۔ ان کو امامت کیوں دی جاتی ہے اس کا جواب علامہ اقبال نے دے کر بات ختم کردی تھی۔
پھر پڑھ کر سبق شجاعت کاصداقت کا ، عدالت کا
لیا جائے گا کام تجھ سے دنیا کی امامت کا

فارسی کا مقولہ ہے”یک من علمرادہ من عقل باید“ ایک من علم کے لیے دس من عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور جسے عقلِ سلیم میسر آجائے وہ پھر انہیں اوروں کی سوچ و فکر میں پڑ جاتا ہے۔ وہ اپنے علم و عمل سے امامت کرتا ہے اور جو قوم اور معاشرہ عروج سے زوال کی طرف جاچکا ہوتا ہے اور قحط الرجال کی وبا پھیل چکی ہوتی ہے، قوم اوج ثریا سے ذلت اور پستی کی طرف آرہی ہوتی ہے تو یہ اپنے علم و عمل سے بزبانِ حال کہہ رہا ہوتا ہے ۔
کہ” خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

میری عقلِ ناقص امام اسے ہی تسلیم کرتی ہے جو معاشرے میں پھیلی بے حسی، بے مروتی اور کشاکشی میں بھی امید کے دیے روشن رکھے اور جو جھلتی دھوپ میں اپنی رعایا کے لیئے سائبان ہو اور معاشرے کے رستے زخموں پر مرہم رکھ سکے ۔ یہ کام ہوا کرتا ہے جو تاریک راتوں میں اذان ِ سحر دیتا ہے ۔ جوفرد کو اپنی حالت کے بدلنے پر مجبور کرتا ہے۔ قانونِ قدرت بھی ہے اور مشاہدہ زندگی بھی ہے کہ علم و دولت یا مرتبے کا پھل لگنے کی صورت میں عاجز اختیار کرنے سے اللہ رب العزت عزت و وقارکو اتنا ہی بلند کر دیتے ہیں۔ قدرتِ خداوندی کی لازوال نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت اخلاص بھی ہے یہ جسے نصیب ہو جائے وہاں اپنے رنگ خود بخود دکھاتی ہے۔ خدا کی خاص نعمتِ علم ہے اگر عمل ، عاجزی اور اخلاص ہوتو تاریخ کے کشادہ سینے پرایسے شخص کا قرار صدیوں بعد بھی تابندہ رہتا ہے ۔ آنے والی نسلیں ایسے شخص کے قدم قدم سے رہنمائی لیتے چلتی ہیں۔ ایسے مومنِ کامل کے لیے شاعر مشرق نے کہا تھا۔
تجھ سے ہوا آشکار بندہ مومن کا راز
اُس کے دنوں کی تپش ،اس کی شبوں کا گراز
اس کا مقامِ بلند، اس کا خیال عظیم
اس کا سرور ، اس کا شوق اس کا نیاز ، اس کا ناز
ہاتھ ہے اللہ کا، بندہ مومن کا ہاتھ
غالب و کارِ آفریں، کا رکشا، کا ر ساز
خاکی و نوری نہار، بندہ مولا صفات
ہر دو جہان سے غنی ، اس کا دل بے نیاز
اس کی امیدیں قلیل، اس کے مقاصد جلیل
اس کی ادا دلفریب، اس کے نگر دل نواز
نرم دم گفتگو کرم دم جستجو
رزم ہو یا بزم پاک دل و پاک پاز

عظیم علمی شخصیت ، استاذ العلماءحضرت مولانا عبدالغفور شاکر اس دنیا ءفانی سے رحلت فرما گئے ۔ حسب ِ معمول ہم کلاس میں بیٹھے تھے کہ استاذِ محترم مولانا عبدالقدوس محمدی غم اور پریشانی کے عالم میں تشریف لائے ۔ مسندپہ بیٹھتے ہی استاذِ محترم فرمانے لگے کہ جامعتہ العلوم الاسلامیہ الفریدیہ کے سابق شیخ الحدیث مولانا عبدالغفور صاحب انتقال فرما گئے ہیں ۔ مولانا نے اپنی زندگی دین کے لیے وقف کی ہوئی تھی۔ ان کی نصیحت کا اک منفرد انداز اور اثر ہوا کرتا تھا ۔ وہ اکثر اپنے تلامذہ سے فرمایا کرتے تھے کہ خود تجربے کرو اور پھر ان تجربوں میں زندگی گزار دو اگر ایسا نہیں تو ہمارے تجربات سے سبق سیکھو۔ اُن کی اِس نصیحت پر ہی اگر کسی نے عمل کر لیاہے تو یقینا زندگی کی تلخیاں اسے کچھ نہیں کہہ سکیں گی۔ دورہ حدیث سے فراغت پانے والے علماءسے اکثر و بیشتر وہ یہی نصحیت کیا کرتے تھے کہ جب آپ میری موت کی خبر سنیں تو ایک دفعہ فاتحہ اور تین دفعہ سورة اخلاص پڑھ کر میرے لیے دعا کر دینا ۔ اُن کی اِس نصیحت پر ان کے شاگرد (عبدالقدوس محمدی)نے آج عمل کیا اور دورانِ دُعا خود تو آنسوﺅں پر ضبط بمشکل کیاکیا مگر بہت ساروں کے دل اس نصیحت سے عبارت کردیے ۔ آج اُس عظیم شخصیت کے لیے یہاں ہاتھ اٹھا اٹھا کر دعا کی جا رہی تھی کہ جس نے اپنی زندگی میں 19 سال بعد تکبیر اولیٰ فوت ہونے پر اللہ رب العزت کے حضور آہ و بکا کی تھی قدرت نے ان کے اندر عجیب و غریب صلاحیتیں رکھی تھیں۔ ا ن کی علمیت کو مانے بغیر ان کی زندگی کا احاطہ مشکل ہی ناممکن ہو جاتا ہے اور ان کی عملیت اور عاجزی پر رشک کرنا اور اسے عملاََ زندگی میں لانا بہت زیادہ مفید اور سود مند ثابت ہو سکتا ہے قناعت پسند اور اصول کے پابند اس درویش ِخدامست کے چلے جانے سے یقینا ایک خلا ضرور ہوا ہے ۔اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے(آمین)
Azmat Ali Rahmani
About the Author: Azmat Ali Rahmani Read More Articles by Azmat Ali Rahmani: 46 Articles with 55275 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.