بابر اعظم بہترین بلے باز مگر ایک بدترین کپتان

بابر اعظم کو کپتان بنانے کے فیصلوں کا خود بابر اعظم بھی دفاع نہیں کرسکتے، بابر اعظم بھائی کی شرمناک قیادت (بیٹنگ بھی خاص نہیں رہی خصوصا نمبر ١ بیٹسمین کا درجہ رکھنے والے کی حیثیت سے )۔ باقی دیکھا جائے ضرور دیکھا جائے کہ بابر اعظم کی شرمناک قیادانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ الزام ان اکیلے کو دینا مناسب نہیں، دیکھا جائے تو ان کو کپتان کی ذمہ داری دینے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق کہ جو اپنے بھانچے یا بھتیجے امام الحق کو لازمی ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹ میں کھلانا چاہتے تو تو بابر نے اپنی کپتانی کی راہ میں انضمام کی خواہشوں کا بھی خوب احترام کیا کہ کوئی نہیں امام نہیں بھی چلا بیٹنگ میں تو بابر بھائی اور رضوان بھائی میچز دھنا دھن جتوا کر اس کمی کو بھی پورا کرلیں گے۔
کچھ لوگ بڑے پریشان اور افسردہ ہیں کہ بابر اعظم نے تینوں طرز کی کرکٹ کی کپتانی سے استعفی دے دیا۔

ہم بھولے عوام کو یہ بات کب سمجھ آئے گی کہ بابر اعظم نے استعفی نہیں دیا بلکہ ان سے کہا گیا کہ آپ کی قائدانہ صلاحیتیں وہ نہیں جو ٹیم کے قائد میں ہونی چاہئے، پھر بھی بابر اعظم کو ریڈ بال یعنی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان کے طور پر برقرار رکھنے کا کہا، اس کا سیدھا سادھا مطلب یہی تھا کہ گلیمر والی کرکٹ سے آپ کا استعفی چاہئے اور اگر چاہیں تو تھکادینے والی کرکٹ یعنی ٹیسٹ میں کپتان رہ جائیں، یہ اشارہ کسی بھی کھلاڑی کے لئے صاف دیا جاتا ہے کہ یقینا آپ ٹیسٹ کپتان برقرار نہیں رہنا چاہیں گے تو مہربانی فرمائیں استعفی عنایت کریں، ہم یعنی بورڈ دنیا کو یہی بتائے گا کہ آپ سے استعفی آپ کی قائدانہ صلاحیتیوں میں ناکامی (ویسے تو بیٹنگ میں بھی نمبر ١ ناکام ہی رہے ورلڈ کپ میں ) کی وجہ سے نہیں بلکہ آپ کی مرضی سے لیا گیا، اسطرح بابر اعظم شدید تنقید سے بھی بچیں گے اور بے عزتی سے بھی بچ پائیں گے اور بورڈ نے سوچا کہ اس طرح کم از کم اپنی بیٹنگ میں تو دو نمبری نہیں کریں گے۔

بابر اعظم کو کپتان برقرار رکھنے کی کچھ وجوہات ؟؟؟؟

کیا کوہلی کو ان کے کرکٹ بورڈ نے کپتانی سے برطرف نہیں کردیا تھا اور شرما کو کپتان بنادیا گیا۔
اگر کسی کھلاڑی کی پرسنل پرفارمنس اچھی ہو تو کیا کپتان بننا اس کھلاڑی کا لازمی حق بن جاتا ہے ؟
اگر ایسا ہے تو مہربانی کرکے بتائیں کہ کوہلی کو کپتانی سے ہٹایا گیا، شرما کو کپتان بنایا گیا

تو کیا شرما کی پرسنل پرفارمنس کوہلی سے بہتر ہے، یقینا نہیں، لیکن بھائی اپنی فیلڈ میں اچھا پرفارم کرنا کسی کو لیڈر یا کپتان بتانے کا جواز نہیں بن جاتا۔ بابر اعظم ایک بہترین بیٹر ہے، ایبسولیٹلی یس، مگر کپتان اور کپتانی کے لوازمات سے بابر اعظم ایبسولیٹلی ناٹ ایٹ آل فٹ، ١١ کھلاڑیوں میں سے اگر کپتان ڈھونڈا جانا لازمی ہوجائے تو بابر بھائی کا نمبر پانچویں چھٹے نمبر پر کپتانی کے لئے چننے کے لئے آتا ہے۔

ویسے ہمارے جیسے کچھ بھولے یہ بھی سمجھتے ہیں کہ دیکھ لینا کچھ ہی عرصے میں بابر اعظم دوبارہ کپتان بن جائے گا، ہم احمقوں کو کوئی سمجھائے کہ بابر اعظم کی کونسی قائدانہ صلاحیتیں اور قابلیت ہے کہ ان کو دوبارہ کپتان بنایا جائے گا یعنی کوئی بھی کھلاڑی اس قابل نہیں ہوگا کہ بابر اعظم سے زیادہ اچھی قیادت کی صلاحیتیں دکھا سکے، اللہ معاف کرے کیسے کیسے سوچ کے زاویے ہیں ہمارے۔

کوئی ہم بھولوں سے پوچھے کہ باقی بابر اعظم بھائی آپ کو کتنے عرصے بعد کپتان لگتا ہے یہ بھی تجزیہ کردیں تو ریکارڈ رکھنے میں آسانی رہے گی، بائے دے وے، بابر بھائی ١٠ ١٢ سال اور کرکٹ کھیل رکھتے ہیں، عمر وغیرہ کے معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے۔

ویسے بابر اعظم سے زیادہ باصلاحیت لیڈرانہ صلاحیت دیگر رکھتے ہیں، بابر اعظم کو کپتان ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کو ان کی فیلڈ یعنی بیٹنگ میں بہت اچھا پرفارم کرنے کی وجہ سے بنایا گیا تھا اور یہ وجہ انتہائی احمقانی ہوتی ہے کہ ایک کھلاڑی اپنے شعبے میں اچھا پرفارم کررہا ہو تو اس کی خواہش یا اس کے اصرار پر اسے پوری ٹیم کی قیادت سونب دی جائے۔

یاد رہے کہ محمد حفیظ نے موجودہ شکست خوردہ ٹیم سلیکشن پر شدید اعتراضات اور نہ سنے جانے کے بعد جرآت و ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیکنیکل کمیٹی کی سربراہی سے استعفی دے دیا تھا اور آج اس کے موقف کی سچائی سامنے آئی اور ٹیم نے جتنا برا پرفارم کیا اور سلیکشن میں نقائص پوری قوم کے سامنے ہیں، تو دیکھ لیں آج اسی بورڈ نے جس نے حفیظ کا استعفی لیا تھا اور ہنسے بھی ہونگے اس پر آج اس کی منطقی اور صحیح نشاندہییوں پر محمد حفیظ کو مکی آرتھر کی جگہ تعینات کر دیا ہے۔

اگر حفیظ صاحب کی بات ٹیم سلیکشن اور ٹیم بھیجنے کے وقت ہی مان لی جاتی تو بابر بھائی کے ذاتی اور ہٹ دھرمی والے کردار کی ہار کے بجائے پاکستان ورلڈ کپ میں اس قدر بری پرفارمنس نہ دیتا۔

حفیظ صحیح ثابت ہوا، بابر اعظم، انضمام الحق اور ذکا اشرف جس ذلت اور رسوائی کا شکار ہیں وہ کرکٹ دیکھنے، سمجھنے والے (ضروری نہیں کہ کھیلنے والے بھی ) بخوبی پرکھ رہے ہیں۔

اللہ سلامات رکھے، آسانیاں پیدا فرمائے آمین
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 494995 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.