سٹریس مینجمنٹ


بعض اوقات ہم روزمرہ میں ہونے والے واقعات یا حادثات کو خود پر ضرورت سے زیادہ حاوی کر لیتے ہیں اکثر خوشی کے موقع پر بھی ہم عجیب سی کشمکش اور الجھن کا شکار ہوتے ہیں۔ ہم یہ جانتے ہوئے بھی کہ سب ٹھیک ہےاور ہم نے اس کام کو بہتر طریقے اور بھرپور محنت سے کیا ہے، ایک ڈر کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کیفیت کو سٹریس کہتے ہیں۔ اساتذہ بھی پڑھانے کے عمل کے دوران سٹریس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان کو اس مشکل وقت سے نکلنے کے لیے راہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ درج ذیل تجاویز پر عمل کرکے اساتذہ اس کیفیت سے باہر نکل سکتے ہیں۔

اللہ پر توکل کریں

بحیثیت مسلمان استاد کو دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سیکھنا چاہئے کہ کس طرح وہ عظیم ہستی اتنے مصائب برداشت کرنے کے بعد بھی پرسکون رہی۔ لہذا اللہ پر توکل رکھیں کہ اگر آپ اصولوں پر ہیں تو کبھی ناکام نہیں ہو سکتے۔ اللہ سے اپنا تعلق مضبوط بنائے اور لوگوں کے رویوں کی فکر کرنا چھوڑ دیں ہم ہر کسی کے لیے ہمیشہ درست نہیں ہو سکتے آپ کی زندگی کا مقصد لوگوں کو خوش کرنا نہیں ہے اپنی ذات کو پرسکون رکھے اور ہمیشہ خوش رہیں۔

You can do anything but not everything. David Allen

اساتذہ کو اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ ہر انسان کسی کام میں ماہر ہوتا ہے تو کسی سے بالکل ناآشنا ضروری نہیں کہ آپ ہر فن مولا ہوں۔ کسی ایک کام پر مہارت حاصل کر لینا بھی بڑی کامیابی ہے۔ استاد کو ایسے کام کا انتخاب کرنا چاہیے جس میں مجبوری سے زیادہ خوشی اور دلچسپی شامل ہوں تاکہ سٹریس سے بچا جا سکے ۔اگر آپ لیڈر ہیں تو یہی طریقہ کار آپ کو اپنی ٹیم پر بھی استعمال کرنا چاہیے اگر آپ ممبران کو ان کی دلچسپی اورمہارت کے مطابق ذمہ داری دیں گے تو ان کے لئے بھی آسانی ہو جائے گی اور آپ کا کام بھی بہترین انداز سے مکمل ہو جائے گا۔

خود پر بھروسا رکھیں

کام کے دوران آپ اکثر ایسی کیفیت کا شکار ہو جائیں گے جب آپ ہر چیز سے اکتا جائیں گے اور آپ کا دل چاہے گا کہ اس کام کو چھوڑ دیں۔ اس قسم کے سٹریس سے بچنے کے لئے اول تو آپ کا خود پر پختہ یقین ہونا چاہیے آپ کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگر آپ کو اس کام کے لیے چنا گیا ہے تو آپ یقینا اس کے اہل ہوں گے لہذا ان منفی سوچوں اور لوگوں سے پرہیز کریں جو آپ کا خود پر اعتماد کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمت ہارنے کی بجائے آپ سب کے لیے مثال بنے کے آپ ہی اس کام کو بہتر طریقے سے کرنے کے اہل ہیں۔

موازنہ سے پرہیز کریں

سٹریس کی ایک بڑی وجہ دوسروں سے اپنا موازنہ کرنا ہے آپ سوچتے ہیں کہ فلاں کے پاس یہ مہارت یا آسائش ہے مگر میرے پاس نہیں مگر آپ یہ نہیں سوچتے کہ کیا پتہ اس کے پاس وہ موجود نہ ہو جو آپ کی ملکیت ہے۔ لہذا خود کو کسی سے کمتر نہ سمجھیں بلکہ خود میں موجود صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں کہ آپ سب سے جدا ہیں۔

فرار چیزوں کا حل نہیں

ذمہ داری کو مکمل کرنا سیکھیں۔ اس سے دور بھاگنے سے یہ ختم نہیں ہوتی بلکہ نئے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس لیے حالات کا مقابلہ کرنا سیکھیں۔ چیزیں ہمیشہ ہمارے اختیار میں نہیں ہوتیں مگر انہیں اپنے اختیار میں کرنا ہی ایک لیڈر کی خوبی ہے مثبت کے ساتھ منفی رویوں کا مقابلہ کرنے کی سکت بھی اپنے اندر پیدا کریں اور ان منفی رویوں کا جو اب اپنے کام سے دیں۔ اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ ہر کام نہیں کیا جاسکتا کچھ کے لئے بھرپور محنت اور وقت کی ضرورت ہوتی ہے اور اپنے دل میں تہیہ کر لیں کہ جب ایک ذمہ داری آپ کو سونپی گئی ہے تو اس کے مکمل ہونے تک آپ نے اس کے ساتھ ابتدائی جذبے سے جڑے رہنا ہے۔ جب آپ پر امید ہوں گے تو ذہنی طور پر بھی پرسکون ہوں گے۔

غلطیوں سے سیکھیں

غلطیاں ہی آپ کی سب سے بڑی استاد ہوتی ہیں ان پر نظر ثانی کر کے آپ بہت سے مشکل حالات کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اپنی غلطیوں کو خود پر حاوی کرنے کے بجائے ان سے سیکھیں کہ یہ طریقہ کار آپ نے اگلی دفعہ کس طرح سے اپنانا ہے۔ غلطیوں پر سر پکڑ کر بیٹھنا حل نہیں بلکہ ان سے سیکھنا ہی اصل کامیابی ہے۔ جب آپ اپنے ذہن کو اس بات کی طرف راغب کریں گے تو سٹریس سے بچے رہیں گے۔

مثبت سوچیں

آپ کی مثبت سوچ اور مثبت رویہ آپ کو اسٹریس سے دور رکھنے میں سب سے زیادہ معاون ثابت ہو سکتا ہے دوسروں کے رویے اور عمل کو خود پہ زیادہ حاوی نہ ہونے دیں آپ کا رویہ آپ کی ٹیم کے لئے متاثر کن ہونا چاہیے۔ کام کے بوجھ کی وجہ سے ذہنی دباو کا شکارہونے کی بجائے تحمل سے کام لیں۔ ہر کام کو مثالی طریقے سے انجام دیں۔ منفی سوچ سٹریس کو جنم دیتی ہے اپنے لیے کچھ وقت نکالیں اور خود کے رویے کو بہترین بنانے کی کوشش کریں۔

ہمیشہ تیار رہیں

ہر کام سے پہلے اس کا لائحہ عمل بنا کر رکھیں اور ہمیشہ ایک بیک اپ پلان بھی رکھیں۔ یہ طریقہ آپ کو سٹریس سے محفوظ رکھے گا۔ یہ بات بھی ضروری ہے کہ آپ کا دھیان ایک طرف ہو۔ ایک سے زیادہ کاموں میں الجھنا آپ کے لیے سٹریس کا باعث ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور اہم بات جس سے آپ سٹریس سے دور رہ سکتے ہیں وہ بلا ضروری کاموں کو ہاں کہنا بھی ہے اگر آپ جانتے ہیں کہ آپ یہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو بغیر کسی مجبوری کے اس کے لیے حامی بھرنے سے گریز کریں۔

صحت پر توجہ دیں

اس کے علاوہ سب سے ضروری امر جو سٹریس کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے وہ ہے آپ کی ڈائٹ اور مکمل نیند۔ آگر آپ کی خوراک اور نیند ٹھیک نہیں ہے تو آپ شدید ذہنی خلفشار کا شکار ہو جائیں گے جو آپ کے کام کی کوالٹی کو خراب کردے گا۔ لہذا خود پر توجہ آپ کے لیے ضروری امر ہونا چاہیے
 

Armish irshad
About the Author: Armish irshad Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.