رشتوں کی خوبصورتی

تحریر ۔فرزین آصف،گوجرانوالہ
آپ کے خیال میں رشتے کیا ہیں؟ کیا احساس کے رشتے اہمیت کے حامل ہیں یا خون کے رشتے؟ اکثر رشتوں کی اہمیت کو لے کر بہت سے سوال میرے ذہن میں گھومتے ہیں میں نے اکثر لوگوں کو کہتے سنا ہے کہ خون کے رشتے کبھی انسان کا ساتھ نہیں چھوڑتے انسان جب تکلیف میں ہوتا ہے تو یہی رشتے ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ باپ اور بیٹی کا رشتہ دنیا کی نظر میں سب سے معتبر رشتہ ہے جو کہ بے لوث محبت کا ہوتا ہے۔ مگر جب اس رشتے میں خوف اور ڈر شامل ہوجاتا ہے تو بہت سی باتیں ان کہی رہ جاتی ہیں۔ بعض اوقات بیٹی ساری زندگی ڈر و خوف میں اپنی خواہشات کا گلا دبا دیتی ھے اور بہت سی خواہشات ان کہی دل کے کسی کونے میں پڑی رہتی ہیں۔ کبھی کبھار تو وہ باپ کی ایک دی ہوئی زبان کے پیچھے پوری زندگی گزار دیتی ہے تو کیا پھر ایسے یہ رشتہ اپنی خوبصورت کھو نہیں دیتا؟ دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ ماں اور اس کی اولاد کا جانا جاتا ہے۔ اس رشتے کو دنیا میں سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے ماں کی گود سب سے پرسکون جگہ تصور کی جاتی ہے ایک بچہ چاہے جتنا مرضی بے چین ہو وہ ماں کی آغوش میں سکون حاصل کرتا ہے مگر یہی اولاد جب اپنے پیروں پر کھڑے ہوکر اپنی ماں کو آنکھیں دیکھاتی ہے تو کیا وہ رشتہ اتنا ہی پیارا نظر آتا ہے یا وہ بدصورتی میں بدل جاتاہے؟

کہتے ہیں کہ بیٹا باپ کا بازو ہوتا ہے مگر جب یہی بیٹا قد آور ہوکر باپ کو اپنے ہی گھر سے بے دخل کر دیتا ہے تو کیا باپ کا بازو کٹ نہیں جاتا؟ کیا اس کٹے ہوئے بازو کے ساتھ باپ سر اٹھا کر معاشرے سے میں چل پاتا ہے؟ اﷲ پاک نے اس دنیا میں سب سے پہلے جو رشتہ تخلیق کیا وہ خاوند اور بیوی کا ہے اﷲ نے یہ رشتہ ایک دوسرے کو سکون میسر کرنے کے لیے بنایا اس رشتے کی خوبصورتی یہ ہے کہ اپنے ساتھی کی دل بھر کی روداد آپ بغیر تھکے گھنٹوں سنتے رہتے ہیں اس کے احساسات کا خیال کرنا آپ کی اولین ترجیح بن جاتی ہے مگر جب یہی رشتہ مجبوری میں بنایا جائے تو رشتہ آپکے پاؤں کی زنجیر بن جاتا ہے اور آپکی ساری زندگی دکھوں کی نذر ہو جاتی ہے غرض یہ کہ ہر رشتہ اپنی خوبصورتی اور بدصورتی رکھتا ہے مگر ہم کیسے کسی رشتے کی خوبصورتی کو پہچان سکتے ہیں کہ کوئی رشتہ کس قدر احساس اور محبت کا ہے؟

لہٰذا کوئی بھی رشتہ چاہے وہ کتنا عزیز اور قریبی کیوں نہ ہو اگر وہ آپ کو زہنی اذیت اور دلی بے سکونی میں مبتلا کرے وہ دنیا کا بدصورت ترین رشتہ ہے میری ناقص سوچ کے مطابق رشتہ وہی خوبصورت ہوتا ہے جو آپ کو دلی سکون مہیا کرے پھر وہ چاہے خونی ہو یا احساس کا رشتہ ہو رشتوں کو بوجھ نہ بنائیں بلکہ ایک دوسرے کو اہمیت دیں جس کا جو مقام ہے اسے وہ مقام ضرور حاصل ہونا چاہیے اﷲ تعالیٰ نے ہمیں یہ رشتے قلبی سکون اور ایک دوسرے کے ساتھ کے لیے مہیا کیے ہیں کیوں کہ ہر رشتہ اپنی الگ اہمیت رکھتا ہے لہٰذا ہر رشتے کو اس کے مطابق ترجیح دیں رشتے اگر خوبصورتی سے نبھائے جائیں تو کبھی بوجھ نہیں بنتے بلکہ یہی رشتے آپ کی زندگی میں بہار لاتے ہیں اور ہر نئے رشتے کے بنتے ہی آپ کی زندگی میں ایک نیا پھول کھل جاتا ہے۔

 

Faisal Farooq Sagar
About the Author: Faisal Farooq Sagar Read More Articles by Faisal Farooq Sagar: 107 Articles with 67808 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.