قاتل روڈ پر المناک حادثہ!!!

یہ کون تھے؟
کس کس کا خون گرا؟
انصاف حکومت بول ذرا!
قاتل روڈ (انڈس ہائی وے) پر تونسہ بائی پاس کے نزدیک المناک حادثہ انتہائی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔قابل افسوس اس لیے کہ درجنوں پیار ہے اپنے پیاروں کے پاس عید کرنے جا رہے تھے کہ قاتل روڈ پر حادثے کا شکار ہوگئے۔ اس واقعے پر ہر آنکھ اشکبار اور ہر سینہ چھلنی ہے۔ اللہ سب کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرماۓ۔

قابل مذمت اس لیے کہ جتنی حکومتیں آئیں پیپلز پارٹی، ن لیگ، ق لیگ کی فوجی حکومت بشمول تحریک انصاف حکومت، کسی نے اس قاتل روڈ پر توجہ نہ دی۔ ملک کے تمام صوبوں کو ملانے والا روڈ ہے۔ ظلم کی انتہا ہے کہ تقریبا کم و بیش 30 سال پہلے یہ روڈ بنا تھا تھا۔

اس وقت سے آج تک اس روڈ پر تقریبا 50 گنا ٹریفک کا بوجھ بڑھا ہے۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ اتنا بوجھ بڑھنے سے پہلے اس روڈ کی توسیع کی جاتی۔ افسوس، صد افسوس کہ کسی حکومت نے اس پر توجہ نہ دی۔ اس روڈ پر ہزاروں قیمتی جانیں، سیکڑوں حادثات میں ضائع ہوئی ہیں۔ ان سب بے گناہوں کا خون آخر کس کس کی گردن پر ہے؟؟؟ عوام کی گردن، نہیں____ بلکہ حکومتوں کی گردن پر ہے _____
ارباب اختیار اس حادثے پر اظہار افسوس کر رہے ہیں ہیں۔ ابھی پڑھا ہے کہ سردار عثمان خان بزدار صاحب اظہار افسوس فرما رہے تھے۔ اظہار افسوس تو پہلے بھی سالہا سال سے بہت ہو چکے۔ حادثات رکے نہیں، سانحات تھمے نہیں۔ اگر اس روڈ کی توسیع کر کے ون وے نہ بنایا گیا تو اس طرح کے بڑے حادثات ہوتے رہیں گے ۔ میرا مقصد کسی حکومت پر تنقید نہیں۔

میرا سردار عثمان خان بزدار سے درد مندانہ مطالبہ ہے کہ یہ حادثہ ان کے اپنے علاقے کے اندر ہے۔اظہار افسوس کے بعد عملی کام کریں اور فوری طور پر اس روڈ کی توسیع کر کے ون وے روڈ بنانے کے احکامات صادر کروائیں۔ روزانہ شب و روز اس روڈ پر حادثات ہو رہے ہیں۔ کوئی دن، کوئی رات، حادثہ سے خالی نہیں گزرتی۔ موٹر سائیکل سوار، کار، جیپ سوار حادثے کی نذر ہو جاتے ہیں۔ مقامی اخبارات میں خبر لگتی ہے اور خاموشی چھا جاتی ہے۔میرا وزیراعظم صاحب اور آرمی چیف صاحب سے مطالبہ ہے کہ یہ سب ارباب اختیار اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچائیں۔
میں جناب چیف جسٹس صاحب سے اپیل کرتا ہوں کہ از خود نوٹس کے ذریعے اس مسئلہ کا حل نکالیں۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔
 

M.Siddique Abdullah
About the Author: M.Siddique Abdullah Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.