یورک ایسڈ URIC ACID اور ہومیوپیتھی

یورک ایسڈ ( Uric Acid ) ایک ایسا تیزاب ہے جس کا کیمیائی فارمولہ C5H4N4O3 ہے یعنی کاربن ، نائٹروجن ، آکسیجن اورہائیڈروجن ہے۔ یورک ایسڈ ایک غیر ضروری waste product مادہ ہے جو پیورینز ( normal breakdown of purines ) کے عام خرابی کے دوران پیدا ہوتا ہے (Purines پورینز ایک قسم کا کیمیائی مرکب ہے جو کھانے اور پینے میں پایا جاتا ہے جو عام غذا کا حصہ ہیں۔ تھوڑی بہت سی کھانوں میں پرورین کی مرتکز سطح ہوتی ہے جیسے سمندری غذا، اعضاء کا گوشت اور الکحل مشروبات خاص طور پر بیئر وغیرہ ہیں۔

، قدرتی طور پر پائے جانے والے مادہ جیسے کھانے کی چیزوں جیسے جگر، مشروم، اینکوویس، میکریل اور ان سبزیوں میں پایا جاتا ہے جو زمین کے اندر پیدا ہوتیں ہیں مثلاً شلجم وغیرہ ۔۔ یورک ایسڈ عام طور پر گردوں کے ذریعہ خون سے صاف ہوجاتا ہے، اور پیشاب کے ساتھ جسم سے باہر جاتا ہے۔ ہمارے جسم میں یورک ایسڈ کی نارمل مقدار مردوں میں 3.4 to 7 mg/ dl جبکہ عورتوں میں 2.4 to 6 mg/dl ہے۔ یورک ایسڈ کے متعلق مشہور ہے کہ یہ امیر گھرانوں اور مردوں کا مرض ہے ۔ کسی حد تک اس میں حقیقت بھی ہے کہ عموماً 70 فیصد ایسا ہی ہے جبکہ 30 فیصد نازک مزاج اور امیر عورتوں کو بھی لاحق ہوتا ہے ۔ اگر ہم بات کریں کہ یورک ایسڈ جسم میں پیدا کیسے ہوتا ہے تو عرض ہے

، جب آپ کے گردے یوریک ایسڈ کو موثر طریقے ( یعنی پیشاب کے ذریعئے جسم سے خارج نہیں کرتے یا کر سکتے تو ) ایک اعلی یورک ایسڈ کی سطح واقع ہوتی ہے۔ ایسی چیزیں جن سے یورک ایسڈ کے خاتمے میں سست روی پیدا ہوسکتی ہے ان میں بھرپور غذائیں، زیادہ وزن ہونا، ذیابیطس ہونا، مخصوص ڈوریوٹیکٹس (بعض اوقات پانی کی گولیاں بھی کہا جاتا ہے) اور بہت زیادہ شراب پینا شامل ہیں۔ایسی حالت کو diuretics کہتے ہے۔

hyperuricemia. ایک اعلی یوری ایسڈ کی سطح کو ہائپروریسیمیا کہا جاتا ہے۔ اس سے گاؤٹ نامی بیماری پیدا ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے تکلیف دہ جوڑ پیدا ہوجاتے ہیں جو یوریت کے کرسٹل جمع کرتے ہیں۔ یہ آپ کے خون اور پیشاب کو بھی تیزابیت بخش بنا سکتا ہے۔ یورک ایسڈ کئی وجوہات کی بناء پر آپ کے جسم میں جمع ہوسکتا ہے

یوریک ایسڈURIC ACID کے متعلق مشہور ہے کہ یہ خاموش قاتل ہے ہائپرورسیمیا Hyperuricemia. جسم میں یوریک ایسڈ بڑھنے کی ایک خطرناک بیماری ہے جو دل گُردوں جگر وغیرہ کو متاثر کرنے کیساتھ ساتھ ہائی کولیسٹرول اور شوگر جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتی ہے یوریک ایسڈ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے وہ عام طور پر پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے مگر اگر اس کی مقدار جسم میں بڑھ جائے تو پھر یہ خون میں شامل ہوکر جسم کے اہم اعضا کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے

ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں ہر مرض کا مکمل اور قدرتی علاج موجود ہے۔ ہومیوپیتھی مرض کا نہیں مریض کا علاج کرتی ہے مثلاً یورک ایسڈ Uric Acid کے اگر 20 مریض ہیں تو ہو سکتا بیس مریضوں کی ادویات بھی بیس قسم کی مختلف ہو۔ یہاں پر ہومیوپیتھی کی تین خاص یورک ایسڈ کے متعلق ادویات تفصیل کے ساتھ بیان کر رہا ہوں۔ جہاں تک میڈیسن کی طاقت کی بات ہے تو 30 پوٹینسی کے دو قطرے گھونٹ پانی میں ملا کر دن میں دو سے چار بار اور اگر یورک ایسڈ پرانا ہے تو پھر 30 طاقت کی بجائے 200 پوٹینسی ہر دوسرے تیسرے دن ایک بار استعمال کافی ہے۔ بہتر ہے قریبی ہومیوپیتھک تجربہ کار اور کوالیفائڈ سے مشورہ کیا جائے

٭ کالچکیم۔ Colchicum یہ یوریک ایسڈ کی بڑھتی ہوئی سطح پر قابو پانے کے لئے ہومیوپیتھک کے بہترین علاج میں سے ایک ہے، جو گاؤٹ کو جنم دیتا ہے۔ پیر میں بہت درد ہوسکتا ہے، اور چلنے میں دشواری کے ساتھ جوڑوں میں سوجن ہوتی ہے۔ جوڑوں کی درد کی منتقلی، سوجن جو سرخ یا پیلا ہوسکتی ہے، چھونے اور ہلکی ہلکی حرکت سے بھی خراب ہونے کے لئے بہت ٹینڈر کی مریض شکایت ہے۔ پیٹ میں پھولنے کے ساتھ ساتھ بڑی عضلاتی کمزوری اور سجدہ ہے۔ چھوٹے جوڑ، انگلیوں، انگلیوں، کلائیوں اور ٹخنوں میں زیادہ تر متاثر ہوتا ہے۔ پرتشدد درد، ٹچ برداشت نہیں کرسکتا۔ گاؤٹ میں درد کی وجہ سے مریض بہت پریشان ہوتا ہے۔

٭ لیڈم پال Ledum Pal یہ اعلی یوری ایسڈ کے معاملات کا علاج کرنے کا ایک علاج ہے جہاں درد نیچے سے اوپر کی طرف جاتا ہے۔ یہ ان صورتوں میں اشارہ کیا جاتا ہے جہاں زیادہ سے زیادہ یورک ایسڈ خون میں کرسٹل تشکیل دیتا ہے جو جوڑوں میں جمع ہوتا ہے۔ یوریک ایسڈ کی اعلی سطح والے مریض کے علاج میں یہ کردار قابل ذکر ہے، اور خون میں اس کی اعلی سطح کے نتیجے میں کرسٹل تشکیل ہوتا ہے، جو مشترکہ جگہوں میں جمع ہونا شروع کردیتا ہے۔ قدم رکھنے پر زخم کے ساتھ، عظیم پیر کی گیند میں سوجن کی مریضہ کی شکایت، دباؤ، گرمی اور حرکت سے درد بڑھتا جاتا ہے۔ مریضوں کو جوڑ کی تکلیف دہ گندگی کی شکایت بھی ہوتی ہے جو تکلیف کے ساتھ ہوتا ہے۔ لیڈم، ایک سرد علاج ہے، جس میں مرض اور جانوروں کی حرارت کی کمی کے ساتھ تمام علامات ہیں۔

٭ گویشیم - Guaiacium یہ ان مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے جو اعلی یوری ایسڈ کی سطح کی وجہ سے خرابی پیدا کرتے ہیں اور گرمی کی زیادہ عدم رواداری ہوتی ہے۔ گائیکوم: یہ اعلی یوریک ایسڈ کے دائمی معاملات کے لئے بہترین سوٹ ہے، اور خون کے مریضوں میں جوڑوں میں اور پٹھوں میں پھاڑ پھاڑ کے درد کے ساتھ معاہدہ اور گاؤٹی نوڈوسیٹی جیسے خرابی کی شکایت میں دائمی اعلی یوری ایسڈ کی سطح کی وجہ سے۔ سوجن کے ساتھ گھٹنے گاؤٹ پر کارروائی کا نشان لگایا گیا۔ مریض کو گرمی کا عدم برداشت ہوتا ہے۔ مریض کے جسم سے بدبو آرہی ہے اور مشترکہ بہت گرم اور تکلیف دہ ہیں، سخت اور وقتی طور پر یہاں تک کہ متحرک۔ مزید بہت سی مفید اور بے ضرر ادویات ہومیوپیتھی میں موجود ہیں ۔ اﷲ پاک شفائے کاملہ عطا فرمائے آمین

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 296 Articles with 314751 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.