گداگری ایک لعنت ہے

گداگری پر پہلے بھی بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور لکھا جا رہا ہے کہ گداگری ایک لعنت ہے ،کسی کے آگے دست سوال دراز کرنا،خود اپنے ہاتھ سے محنت نہ کرنا،جھولی پھیلانا ، مستقل لوگوں سے بھیک مانگ کر زندگی گزارنے کو گداگری کہتے ہیں گداگری یا لوگوں سے مانگ کر زندگی گزارنا انتہائی گندہ اور مکروہ فعل ہے اسلام میں بلاضرورت کسی سے مانگنے کی سختی سے ممانعت کی گئی ہے حدیث نبویﷺ کے مفہوم کے مطابق کہ”بلا ضرورت لوگوں کے سامنے جس نے ہاتھ پھیلائے وہ قیامت والے دن ایسے حاضر ہوگا کہ اس کے چہرے پر گوشت نہیں ہوگا محض ہڈی ہوگا“۔

گداگر کیسے بنتے ہیں؟ان کے کام کرنے کا اور بھیک مانگنے کا طریقہ کیا ہے؟گداگری ایک پیشہ ہے یا مجبوری؟گداگر یا بھکاری ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں محنت کر کے کمانا مشکل لگتا ہے اور کام کو عار سمجھتے ہیں انہیں لوگوں سے مانگنا اور جھولی پھیلا کر کمانا آسان لگتا ہے (آجکل کچھ مجبور اور غریب طبقہ بھی ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوچکا ہے کیونکہ مہنگائی کے اس طوفان میں زندگی گزارنا ،سفارش اور رشوت کے بغیر روزگار حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اس لیے حکومت کو غریب طبقہ کو ریلیف دینے کے لیے کوئی خاص حکمت عملی تشکیل دینی ہوگی کیونکہ حدیث نبویﷺ کے مفہوم کے مطابق تم سے تمہاری رعیت کے بارے سوال کیا جائے گا)گداگروں کے بھیک مانگنے کے طریقے بھی کچھ عجیب سے ہیں کوئی اپنے آپ کو معذور دکھا کر لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کرتا ہے تو کوئی اپنے آپ کو مجبور ثابت کر کے پیسے کمانے میں مصروف ہے لیکن یہاں پر ایک سوال اٹھتا ہے کہ یہ مانگنے والے معذور و محتاج کیسے ہوتے ہیں؟کیا یہ پیدائشی معذور ہوتے ہیں یا حادثات نے انہیں ایسا بنا دیا ہے؟ان بھکاریوں میں کچھ پیدائشی معذور بھی ہوتے ہیں جو اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی بجائے لوگوں کے آگے جھولی پھیلانا آسان سمجھتے ہیں ان میں سے کچھ حادثات کی وجہ سے بھی اس نہج پر پہنچ جاتے ہیں کہ انہیں کوئی راہ سجھائی نہیں دیتا اور وہ بھی گداگری کا چوغہ زیب تن کر لیتے ہیں ان میں سے کچھ ایسے بچے بھی ہوتے ہیں جنہیں یہ لوگ اغوا کر کے اس گھناﺅنے کام میں لگا دیتے ہیں گداگری ایک پیشہ بن چکا ہے گداگروں کے مختلف گروہ بن چکے ہیں جنہوں نے بھیک مانگنے کے لئے اپنے علاقے مختص کیے ہوئے ہیں بھکاری معاشرے میں ایک بیماری کی طرح سرایت کرتے جارہے ہیں حکومت کو گداگری کے سدباب کے لئے مناسب حکمت عملی اور اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ اگر ان بھکاریوں اگر بھیک نہ ملے تو پھر یہ چوری چکاری اور ڈکیتی سے بھی دریغ نہیں کرتے اور آہستہ آہستہ یہ بھکاری سے چور اور ڈکیت بنتے چلے جاتے ہیں اور یوں نئے گینگ بننا شروع ہوجاتے ہیں جس سے دہشت گردی میں اضافہ ہو تا چلا جاتا ہے کسی وقت ایسا بھی ہوتا ہے کہ ان بھکاریوں کے روپ میں کئی جرائم پیشہ افراد ڈکیتی کے لئے معلومات اور مخبری کا کام بھی سر انجام دیتے ہیں گداگر ایک مافیا کی طرح معاشرے میں اپنے آپ کو مضبوط کر رہے ہیں اگر ان گداگروں اور بھکاریوں کے خلاف بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو ڈر ہے کہ بے روزگاری کے اس زمانے میں اور مہنگائی کے اس طوفان میں ہر چوراہے میں کاسہ لئے مانگنے والوں کی لائنیں لگی ہوں گی۔
کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ درد بنے درد لا دوا
کہیں ایسا نہ تم بھی مداوا نہ کر سکو

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ سب کو محنت سے رزق حلال کمانے کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ (اَلکاسب ُ حَبِیب اللہ )محنت سے روزی کمانے والا اللہ کا دوست ہوتا ہے اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین
AbdulMajid Malik
About the Author: AbdulMajid Malik Read More Articles by AbdulMajid Malik: 171 Articles with 188129 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.