کارآمد مسلمان

رنگ و نور .سعدی کے قلم سے
اللہ تعالیٰ پر یقین اور’’توکّل‘‘ رکھنے والے کبھی ناکام نہیں ہوتے. اگر مسلمان اﷲ تعالیٰ کی قدرت، قوّت اور کبریائی کا یقین رکھے. اور اپنے تمام معاملات میں اﷲ تعالیٰ پر توکّل کرے تو اﷲ تعالیٰ کی رحمت اور نصرت ہروقت اُس کے ساتھ رہتی ہے. میرا معبود کون ہے؟. اللہ، صرف اللہ. میرا خالق کون ہے؟ اللہ،صرف اللہ. مجھے روزی کون دے گا؟ اللہ،صرف اللہ.مجھے فتح کون دے گا؟اللہ،صرف اللہ. میری مصیبتیں کون دور کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. میرے گناہ کون معاف کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. میری بیماری کون دور کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. دشمنوں اور آفتوں کے مقابلے میں میری مدد کون کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. میں بخیل ہوں مجھے سخی کون بنائے گا؟. اللہ،صرف اللہ.میں بُرا ہوں میری اصلاح کون کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. میرے گناہ بہت زیادہ ہیں میری مغفرت کون کرے گا؟. اللہ،صرف اللہ. میں تو بے بس ہوں، بے کَس ہوں، بے سہارا ہوں میرا اس دنیا میں کون ہے؟ اللہ،صرف اللہ. میں بدنصیب ہوں میری قسمت کون بدلے گا؟ اللہ،صرف اللہ. میں تو گناہوں اور مصیبتوں میں گِھر چکا ہوں، اب میرا بچنا اور سُدھرنا ناممکن ہے. اس ناممکن کو ممکن کون بنائے گا؟ اللہ،صرف اللہ. مجھ پر قرضوں کا بوجھ ہے، اتارنے کی کوئی صورت نہیں اتنے زیادہ قرضے کون اُتارے گا؟اللہ،صرف اللہ. کفر ہر طرف چھا چکا ہے، کافروں نے بے پناہ قوت حاصل کر لی ہے، ان حالات میں اُمت محمد ﷺ کو کون بچائے گا؟ اللہ،صرف اللہ. مجھے موت کی سختی سے کون بچا سکتا ہے؟ اللہ، صرف اللہ. مجھے قبر کی تاریکی، وحشت اور عذاب سے کون بچا سکتا ہے؟اللہ،صرف اللہ.مجھے پل صراط کون پار کرا سکتا ہے؟ اللہ،صرف اللہ. مجھے جہنم سے بچا کر جنت میں کون پہنچا سکتا ہے؟ اللہ،صرف اللہ. جی بالکل اﷲ تعالیٰ ہی سب کچھ کر سکتا ہے.اللہ، اور صرف اللہ. لاالہ الا اﷲ. اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی اس لائق ہی نہیں کہ ہم اُس کی بندگی کریں. لا الہ الا اﷲ. عبادت کے لائق ، اللہ، اللہ،صرف اللہ. تعریف کے لائق.اللہ،اللہ. اور صرف اللہ. اسی لئے کہتے ہیں الحمدﷲ. پاکی کے لائق صرف اللہ. ساری مخلوق اسی لئے کہتی ہے سبحان اﷲ. اﷲ تعالیٰ سب کچھ کر سکتا ہے. وہ ہر چیز پر قادر ہے. مزے لے کر پڑھیں. ان اﷲ علی کل شیٔ قدیر. کوئی چیز بھی اُس کی قدرت سے باہر نہیں. جاپان آج زلزلے سے چلّا رہا ہے. امریکہ عراق و افغانستان سے بھاگ رہا ہے. سائنسدان اپنی ہی باتوں کو جھٹلا رہے ہیں. مگر اﷲ تعالیٰ کے بنائے ہوئے آسمانوں میں کوئی ایک سوئی برابر بھی سوراخ نہیں کر سکا. شیطان ہمارا دشمن ہمارے دل سے اﷲ تعالیٰ کا یقین نکالتا ہے تب ہم بھی کافروں کی زبان بولنے لگتے ہیں کہ. ہمارے حالات ٹھیک ہو ہی نہیں سکتے. مسلمان کامیاب ہو ہی نہیں سکتے. میری اصلاح ہو ہی نہیں سکتی. قرآن پاک اعلان کرتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اوّل ہے ،آخر ہے، ظاہر ہے، باطن ہے. وہ ہر چیز پر قادر ہے. اﷲ تعالیٰ کو ساتھ لے کر تو دیکھو. چھوٹا مسئلہ بھی حل ہوجاتا ہے اور بڑے مسئلے بھی ختم ہوجاتے ہیں. وہ جو اﷲ تعالیٰ پر یقین رکھتے تھے. اُن کو نہ آگ جلا سکی نہ سمندر ڈبوسکے نہ چُھری کاٹ سکی نہ درندے نگل سکے. اﷲ تعالیٰ معاف فرمائے ہمارے ایمان پر ’’شک‘‘ کے جراثیم نے حملہ کر دیا ہے. ارے ایک بار تو دل سے اﷲ تعالیٰ کے سوا سب کو باہر نکال کر. صرف اﷲ تعالیٰ کا نام بسا کر دیکھو. صرف ایک بار وضو کر نے سے پہلے دل اور زبان سے کہو اے میرے مالک آج خالص آپ کی خوشی اور رضا کے لئے وضو کر رہا ہوں. یقین جانیں آنکھیں بھیگ جائیں گی اور ایسی رحمت اُترے گی کہ. جسم گناہ سے اور دل مایوسی سے پاک ہو جائے گا. اے میرے مالک میں آپ کا غلام آپ کا بندہ آپ کو راضی کرنے مسجد آرہا ہوں. چلتے جائیں اور باتیں کرتے جائیں. ہاں اُس عظیم رب سے جو اپنے بندوں کی سنتا ہے. یااﷲ میں گناہوں کی معافی مانگنے آرہا ہوں. آہا! میں کتنا خوش نصیب کہ آپ نے مجھے بُلایا ہے. مالک! میری جان میرا جسم آپ پر فدا. معاف فرما دیجئے . آپ نے اتنے بڑے سورج کو قابو کر رکھا ہے. میرے چھوٹے سے دل کو بھی اپنا بنا لیجئے! پیارے مالک ،عظیم مالک. یا رحمن، یا رحیم. یا ارحم الراحمین.
رہوں ذکر و طاعت میں ہر دم الہٰی
یہی عمر بھر مشغلہ چاہتا ہوں
نہ دم بھر رہوں یاد سے تیری غافل
یہ توفیق اب اے ِالہٰ چاہتا ہوں
میں کب تک پھروں دربدر مارا مارا
ترے در پہ اب بیٹھنا چاہتا ہوں
جیوں گا کسی کا میں ہو کر فدائی
بقا بھی برنگِ فنا چاہتا ہوں
بوقت خوشی ہو فنا کا تصوّر
مسرّت بھی حسرت فزا چاہتا ہوں
جو کر دے مجھے گُم خُدا کی طلب میں
میں ایسا کوئی رہنما چاہتا ہوں
تصدُّق، تعیُّش، تنعُّم، تجمّل
بس اب اِک غمِ دلرُبا چاہتا ہوں
بس اصلاحِ نفس اپنی تھک کر الہیٰ
تجھی پر میں اب چھوڑنا چاہتا ہوں

دراصل ہم نے اﷲ تعالیٰ کی قدر نہیں کی. وما قدرو اﷲ حق قدرہ. ہم نے عظیم کلمہ ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کی قدر نہیں کی. شیطان لعین نے ہمیں مایوسیوں کے اندھیرے میں دھکّا دیا تو ہم اپنے عظیم نور والے رب کو بھول گئے. اﷲ نور السموات والارض. شیطان کبھی کان میں آکر اور کبھی خواب میں آکر کہتا ہے کہ. تو تو بدنصیب بد قسمت ہے، تیری نجات اور اصلاح ممکن نہیں. تیری نماز اور تیرا جہاد قبول نہیں. اگر تو مؤمن ہوتا تو تجھ سے گناہ کیوں ہو جاتے ہیں؟. تیری توبہ ٹوٹ کیوں جاتی ہے؟. جھوٹ بولتا ہے یہ ملعون. اس کو کچھ پتا نہیں کہ کون بدقسمت ہے اور کون خوش نصیب؟. اﷲ تعالیٰ جس کی چاہے اصلاح فرما سکتا ہے. اُس نے مشرکوں کو توبہ کی توفیق دے کر اپنے آخری نبی کا ’’صحابی‘‘ بنا دیا. سبحان اﷲ! حضرات صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین. ہدایت کی روشنی کے ستارے اور سارے کے سارے کامیاب. ابو جہل جیسے ملعون کے بیٹے پر اﷲ تعالیٰ نے رحمت کی نظر فرمائی تو. وہ اسلام کے عظیم، جانباز سپہ سالار، محبوب صحابی اور کامیاب شہید بن گئے. آسمانوں سے سچا اعلان آچکا ہے کہ. ان اﷲ یغفر الذنوب جمیعا. اﷲ تعالیٰ سارے گناہوں کو معاف فرماتا ہے. جمیعاً کے لفظ نے کیا چھوڑ دیا کہ کوئی مایوس ہو بیٹھے. دراصل اسلام اور مسلمانوں کے کام کا مسلمان وہی شخص بنتا ہے جو اﷲ تعالیٰ سے اچھا گمان رکھتا ہے . اور اﷲ تعالیٰ سے ’’اچھا گمان‘‘ رکھنے والا ہی دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتا ہے. حضرت سہیل بن مہران(رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مالک بن دینار(رح) کو اُن کی وفات کے بعد خواب میں دیکھا. میں نے کہا. اے ابو یحییٰ! کاش. مجھے پتہ چل جائے کہ اﷲ تعالیٰ کے حضور آپ کی پیشی کس طرح ہوئی؟. مالک بن دینار رحمہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں بہت زیادہ گناہ لے کر اﷲ تعالیٰ کی بارگاہ میں پیش ہوا لیکن اﷲ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ میرے حُسنِ ظن نے میرے ان سارے گناہوں کو مٹا دیا. حضرت مالک بن دینار بڑے محدّث، بزرگ اور اﷲ والے گزرے ہیں. اُن کے انتقال کی رات حضرت مہدی بن میمون(رح) نے خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ یہ آواز لگا رہا ہے کہ. اے لوگو! خوب سن لو کہ مالک بن دینار(رح) اہل جنت میں شامل ہو گئے ہیں.اﷲ تعالیٰ سے’’حُسنِ ظنّ‘‘ اتناعظیم عمل ہے کہ. اسی نے حضرت مالک بن دنیار کے سارے گناہوں کو مٹا دیا. ابتدا میں اُن کی زندگی بھی غفلت اور گناہ والی تھی. پھریکایک توبہ کی تو زمانے کے رہنما بن گئے. کوئی ہے جو آج کالجوں، یونیورسٹیوں میں پھنسے ہوئے مسلمان نوجوانوں کو اﷲ تعالیٰ کی طرف بُلائے؟. موبائل اور انٹرنیٹ، روشن مستقبل اور فرینڈ شپ. گاڑی، کوٹھی بنگلے کے خواب. بے مقصد زندگی اور بے فائدہ محنت. اﷲ تعالیٰ اپنی طرف بُلا رہا ہے. کوئی ہے جو آج کے نوجوان کو. قوم پرستی، علاقہ پرستی. زبان پرستی. اور قبیلہ پرستی کی بدبودار دلدل سے نکال کر. شاہ مدینہﷺ کے دربار میں لے جائے. یہ دربار اُنہی کو نصیب ہوتا ہے جو ’’لا الہ الا اﷲ‘‘ کو سمجھتے اور مانتے ہیں. اور ’’محمد رسول اﷲ‘‘ کے طریقے سے.’’لا الہ الا اﷲ‘‘ تک پہنچتے ہیں. اور پھر اسی کلمے پر متحد ہو کر. قومیت، وطینت، لسانیت اور قبائلیت کے بتوں کو توڑ دیتے ہیں. اور پھر’’لا الہ الا اﷲ‘‘ کے حقیقی سچ کو دنیا پر نافذ کرنے کی محنت کرتے ہیں. اور اس عظیم کلمے کی عظمت کے لئے جان و مال کی قربانی دیتے ہیں.کوئی ہے جو اپنی ذات کے خُول سے باہر نکل کر. اسلام اور مسلمانوں کے لئے سوچے؟. کوئی ہے جو اپنی خواہشات کے جال توڑ کر رسول اﷲﷺ کی اُمت کے درد کو سمجھے؟. ایک طرف دشمن ہے کہ حملوں پر حملے کرتا جارہا ہے. اور دوسری طرف ہم ہیں کہ. شیطان نے ہمیں اپنے عظیم رب سے کاٹ رکھا ہے. مسلمانو! اﷲ تعالیٰ سے خوش گمانی کی دعائ مانگو!. قرآن پاک میں اﷲ تعالیٰ کی صفات کو پڑھو. اپنے رکوع اور سجدے میں اﷲ تعالیٰ کے قُرب کو محسوس کرو. اپنے سانس اور لقموں میں اﷲ تعالیٰ کی قدرت کو دیکھو. اپنے چُھپے ہوئے گناہوں پر اﷲ تعالیٰ کے پردے محسوس کرو. اگر اﷲ تعالیٰ ستّاری کا معاملہ نہ فرمائے تو ایک دن میں دنیا کے تمام انسان ایک دوسرے کو کاٹ کر پھینک دیں. کیا واقعی ہماری توبہ قبول ہو سکتی ہے؟. کون قبول کرے گا؟ اللہ، اللہ ، صرف اللہ. ہمارے دل سے گناہوں کا شوق کون نکالے گا؟.اللہ، اللہ اور صرف اللہ. کیا ہم بھی کام کے انسان بن سکتے ہیں؟. کون بنائے گا؟ اللہ، اللہ اور صرف اللہ. حضرت سیدنا خالد بن ولید(رض) سے لے کر زمانہ حال کے تمام فاتحین انسان تھے. اللہ تعالیٰ سے انہوں نے اچھا گمان رکھا کہ اﷲ تعالیٰ اُن سے کام لے گا. دیکھا آپ نے مالک نے اُن سے کیا کام لیا. طارق بن زیاد(رح) ہو یا محمد بن قاسم(رح). صلاح الدین ایوبی(رح) ہوں یا نورالدین زنگی(رح). اُن کے کارناموں کے اثرات آج تک جاری ہیں. تُھوک دو مایوسی پر.آجاؤ اُس رب کی طرف جو غفور ہے، حلیم ہے، جواد ہے، کریم ہے، رؤف ہے، رحیم ہے، رحمان ہے، حنّان ہے. جی ہاں گناہوں کو نیکیوں سے بدلنے کی طاقت رکھنے والا ہے. زندگی تیزی سے گزر رہی ہے سعادت مند جھولیاں بھر رہے ہیں. آؤ میں اور آپ بھی اﷲ تعالیٰ کی طرف دوڑیں. کیا واقعی؟. ہم جیسوں کو اس توفیق کون دے سکتا ہے؟اللہ، اللہ اور صرف اللہ. یا اﷲ ہم سب کو اپنا بنا لے. ہم سب کو کام کا بنا دے. اور ہم سب کو کامیاب فرما دے. قبول فرما. یا اﷲ، یا اﷲ،یا اﷲ
اللھم صل علیٰ سیدنا محمد والہ وصحبہ و بارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
Shaheen Ahmad
About the Author: Shaheen Ahmad Read More Articles by Shaheen Ahmad: 99 Articles with 196318 views A Simple Person, Nothing Special.. View More