Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے خلاف عدم اعتماد، جنرل فیض کا نام غلطی سے لیا تھا: مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے جمعرات کو سما نیوز کو انٹرویو میں جنرل(ر) فیض حمید کا نام لیا تھا (فائل فوٹو: جے یو آئی، فیس بک)
جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ایک دن قبل کے انٹرویو کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق گفتگو میں انہوں نے جنرل فیض حمید سے ملاقات ذکر کیا تھا لیکن وہ ملاقات ان سے نہیں ہوئی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے 24 نیوز کی اینکر نسیم زہرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یقیناً میں نے فیض صاحب کا نام لیا تھا، اب میں وضاحت کردوں کہ وہ فیض حمید نہیں تھے۔ ان کے بعد والے تھے۔‘
مولانا فضل الرحمان نے ایسی ہی ایک وضاحت جی نیوز کے پروگرام میں اینکر غریدہ فاروقی کے سوال کے جواب میں دی کہ ’اس انٹرویو میں غلطی سے جنرل فیض کا نام لیا وہ اس وقت کور کمانڈر پشاور تھے۔ ملاقات میں ان کے بعد والے (ڈی جی آئی ایس آئی) تھے۔
جمعرات کو مولانا فضل الرحمان نے سما ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’اس(تحریک عدم اعتماد کے) دوران اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید میرے پاس آئے اور کہا کہ اگر آپ لوگ سسٹم کے اندر سے کچھ کرتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا۔ لیکن میں نے انکار کیا۔‘
مولانا فضل الرحمان کا میں مزید کہنا تھا کہ ’پھر جب پی ٹی آئی کے لوگ، ایم کیو ایم اور باپ ٹوٹ ٹوٹ کر آئے تو کہا گیا کہ اب ہمارے پاس اکثریت ہے۔
’اس وقت اگر میں انکار کرتا تو کہا جاتا کہ  فضل الرحمان عمران خان کو بچا رہے ہیں۔ عدم اعتماد سے متعلق جنرل  فیض اور جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ ہمارے ساتھ رابطے میں تھے۔ جنرل باجوہ اور فیض حمید نے تمام جماعتوں کو عدم اعتماد کی تحریک لانے کا کہا۔‘

شیئر: