وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی اخلاقی معیشت (Moral Economy) کو مضبوط بنانے کے لیے کارپوریٹ پھلنتھراپی اور اجتماعی سماجی ذمہ داری بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔
وہ پاکستان سینٹر فار فلنتھراپی (PCP) کے زیرِ اہتمام کارپوریٹ فلنتھراپی رپورٹ 2024 کی لانچ اور ایوارڈ تقریب سے بطور چیف گیسٹ خطاب کر رہے تھے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام، بحالی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات بے حد اہم ہیں، مگر پاکستان کے فراخدلانہ معاشرتی رویے اور خیرات کے کلچر کو سراہنا بھی قومی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی انڈیکس کے مطابق پاکستان 101 ممالک میں سے 17ویں نمبر پر ہے، جو پاکستانی قوم کے جذبۂ سخاوت کا عالمی اعتراف ہے۔
سینیٹر اورنگزیب نے اپنے کراچی کے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہرِ قائد ہمیشہ سے کارپوریٹ گِونگ کا مرکز رہا ہے اور اگر دنیا بھر کے شہروں کا موازنہ کیا جائے تو کراچی سرفہرست شہروں میں شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی کارپوریٹ فلاحی سرگرمیوں میں اضافہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی 400 سے زائد پبلک لسٹڈ کمپنیوں میں سے 300 سے زیادہ ادارے باقاعدہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (CSR) کے تحت کام کرتے ہیں اور تقریباً ایک تہائی کمپنیاں اپنی عطیات کی تفصیلات بھی ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے ایسی کمپنیوں پر زور دیا جو ابھی بھی تفصیلات ظاہر نہیں کرتیں کہ وہ شفافیت کے ذریعے فلاحی کلچر کو مضبوط بنائیں۔
وزیر خزانہ نے نجی شعبے میں اپنے تجربے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے زیرِ انتظام ادارے میں سالانہ منافع کا 1% تا 1.5% ایک فلاحی فاؤنڈیشن کو دیا جاتا تھا۔ انہوں نے آج کے ایوارڈ یافتہ اداروں کو ’’سماجی سرمایہ کاری کے حقیقی سفیر‘‘ قرار دیا۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے پاکستان سینٹر فار فلنتھراپی کے سربراہ ظفر خان کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی قیادت نے ملک میں فلنتھراپی کے ادارہ جاتی نظام کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ انہوں نے PCP پر زور دیا کہ سرٹیفکیشن اور جائزہ کاری کے عمل کو مزید تیز اور مؤثر بنایا جائے۔
سینیٹر اورنگزیب نے آگاہ کیا کہ حکومت سوشل سیکٹر کی بہتری کے لیے سوشل امپیکٹ فنانسنگ فریم ورک کے تحت جدید مالیاتی ذرائع متعارف کروا رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کا پہلا اسکلز امپیکٹ بانڈ جلد متعارف کرایا جا رہا ہے جو برٹش ایشین ٹرسٹ کے اشتراک اور NAVTTC کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔
آخر میں وزیر خزانہ نے تمام ایوارڈ جیتنے والی کمپنیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فلنتھراپی کے فروغ کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے اور حوصلہ افزا اقدامات جاری رکھے گی۔ انہوں نے PCP کی کاوشوں کو سراہا اور آئندہ سال کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔