انسداد دہشت گردی عدالت نے علیمہ خانم کے کیس میں عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے بینک حکام کی گرفتاری کے وارنٹ اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔
راولپنڈی میں جسٹس امجد شاہ کی عدالت میں صادق آباد پولیس اسٹیشن میں نومبر کے احتجاج کے کیس کی سماعت کے دوران علیمہ خانم دوبارہ عدالت پیش نہیں ہوئیں۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے تصدیق کی کہ بینک الفلاح نے ایک اکاؤنٹ منجمد کیا، ایم سی بی بینک نے 1.24 کروڑ روپے سے زائد رکھنے والا اکاؤنٹ منجمد کیا اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے 10 اکاؤنٹس منجمد کیے۔
علیمہ خانم کے 12 اکاؤنٹس منجمد کیے جاچکے ہیں، پراسیکیوٹر
مجموعی طور پر ملزمہ کے 12 بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جاچکے ہیں۔ دو بینکوں کے مینیجرز کے خلاف عدالت نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے کیونکہ انہوں نے توہین عدالت کے نوٹسز کا جواب نہیں دیا جبکہ دیگر دو بینکوں کو بھی عدم تعمیل پر نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
پراسیکیوٹرز نے دلائل دیے کہ علیمہ خانم جان بوجھ کر عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور ضمانت کے باوجود مقدمے کی کارروائی کو روک رہی ہیں۔
عدالت نے ملزمہ کی جائیدادوں اور رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلات طلب کیں اور ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی، سیکریٹری آپریشنز پنجاب، سینئر ممبر ایف بی آر، چیئرمین سی ڈی اے اسلام آباد، کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین ایس ای سی پی کو مالی اثاثوں، کمپنیوں اور شیئر ہولڈنگ کے ریکارڈ کے لیے نوٹسز جاری کیے۔ سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔