راولپنڈی پولیس نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکنِ صوبائی اسمبلی چوہدری نعیم اعجاز کو چوہدری حسنین قتل کیس میں گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ کارروائی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے براہِ راست احکامات پر عمل میں لائی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز نے میڈیا پر بڑھتی تنقید کے بعد آئی جی پنجاب اور انچارج سی سی ڈی پنجاب کو فوری طور پر ہدایت دی کہ چوہدری نعیم اعجاز کو گرفتار کیا جائے۔ احکامات ملنے کے بعد راولپنڈی پولیس، ہمدانی اور چٹھہ فورس کی قیادت میں ایک بڑا آپریشن شروع کیا گیا۔
پولیس ٹیموں نے چکری، چونترہ اور بحریہ ٹاؤن میں واقع ایم پی اے چوہدری نعیم اعجاز کی رہائش گاہوں پر بیک وقت چھاپے مارے۔ کئی گھنٹوں کے سرچ آپریشن کے بعد پولیس نے انہیں بحریہ ٹاؤن سے گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نعیم اعجاز کے خلاف مختلف نوعیت کے 57 مقدمات درج ہیں جن میں چوہدری حسنین قتل کیس سمیت 56 مقدمات میں وہ عدالتوں کو مطلوب تھے۔ پولیس نے انہیں راولپنڈی کے موسٹ وانٹڈ کرمنلز کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق ملزم کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ تھانے منتقل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صوبے میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنماؤں میں ہلچل مچ گئی ہے، جبکہ پولیس حکام نے کہا ہے کہ یہ کارروائی قانونی بنیادوں پر کی گئی ہے، کسی سیاسی دباؤ پر نہیں۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں اور جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔