وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں گزشتہ تین روز سے راستوں کی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل متاثر ہونے کے باعث مارکیٹوں میں اشیائے خور ونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
ٹماٹر 500 روپے فی کلو، گوبھی 400 روپے فی کلو، لہسن 400 روپے فی کلو، جبکہ انگور 600 روپے فی کلو تک جا پہنچے ہیں۔ سبزی و فروٹ منڈیوں میں سپلائی نہ ہونے کے سبب دکاندار بھی پریشان ہیں اور اشیاء کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔
تین روز سے جاری راستوں کی بندش کے باعث نہ صرف اشیائے ضروریہ کی ترسیل متاثر ہوئی ہے بلکہ عام آدمی کی قوتِ خرید بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی اس نئی لہر نے سفید پوش طبقے کو دو وقت کی روٹی کے لیے بھی محتاج بنا دیا ہے۔ عوام نے حکومت سے فوری نوٹس لینے اور راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ روزمرہ زندگی معمول پر آ سکے اور مہنگائی کے اس طوفان پر قابو پایا جا سکے۔
کئی دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر راستے بند رہے تو اگلے چند روز میں اشیاء مزید مہنگی ہو سکتی ہیں اور عام خریدار کے لیے خریداری تقریباً ناممکن ہو جائے گی۔