اسلام آباد: پنجاب حکومت نے سیاسی مذہبی تنظیم کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت سمیت دیگر شہروں میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے اضافی نفری اور ساز وسامان فراہم کرنے کی درخواست کی تھی، جس پر وفاق نے 500 پولیس اہلکار اور افسران پنجاب بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ نفری صوبے کے حساس اضلاع میں تعینات کی جائے گی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
مزید برآں، وفاقی حکومت کی جانب سے 8 بکتر بند گاڑیاں بھی پنجاب بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو مظاہرین سے نمٹنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے استعمال کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے تمام اضلاع کی پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی ہے، جبکہ ممکنہ دھرنوں یا سڑکوں کی بندش کی صورت میں فوری ردِعمل کے لیے اسپیشل یونٹس تشکیل دیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب، سیکیورٹی ادارے بھی سیاسی مذہبی تنظیم کی سرگرمیوں اور قیادت کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنا اولین ترجیح ہے اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔