سے 2018 کے دوران وزارت اور منصوبہ بندی کمیشن نے اپنے سارے اہداف کامیابی سےحاصل کیے ، احسن اقبال

image

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات وبین الصوبائی رابطہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2013 سے 2018 کے دوران اسی وزارت اور منصوبہ بندی کمیشن نے اپنے سارے اہداف محدود وسائل کے باوجود کامیابی سےحاصل کیے ، وژن 2025 پلاننگ کمیشن نے ہی دیا ، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات تو منتقل کر دیے گئے مگر بد قسمتی سے پی ایس ڈی پی فنانسگ کے حوالے سے واضع پالیسی نہ دی جا سکی۔

وزارت منصوبہ بندی سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت وزیر اعظم کی ہدایت پر تشکیل دی جانے والی کمیٹی پلاننگ کمیشن کے کردار اور اصلاحات کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی تصدق ملک، ایم این اے علی پرویز ملک ، سیکرٹری منصوبہ بندی ، سیکرٹری کیبنٹ اور وزارت منصوبہ بندی کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے ضروری اقتصادی اصلاحات اور صلاحیت سازی کے اہم پہلوؤں پر غور کیاگیا۔

اجلاس میں احسن اقبال نے کہا کہ وزارت کے آپریشنل اور تکنیکی ڈیپارٹمنٹ اپنی بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ وزارت کے اندر تجربہ کار اور مختلف شعبوں میں مہارت و تخص رکھنے والے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینکس کی ضرورت ہے ۔ وزارت منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے بنیادی مقاصد کے حصول کے لیے ہنر مند اور پیشہ ورانہ امور پر مہارت رکھنے والے افسران اور ٹیکنو کریٹیس کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مارکیٹ سے پیشہ ورانہ مہارت اور تجربہ کے حامل افراد کو اٹھانے کے لیے ہمیں اپنے پے سکیلز پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے،2013 سے 2018 کے دوران اسی وزارت اور منصوبہ بندی کمیشن نے اپنے سارے اہداف محدود وسائل کے باوجود کامیابی سےحاصل کیے ۔

انہوں نے کہاکہ وژن 2025 پلاننگ کمیشن نے ہی دیا ۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات تو منتقل کر دیے گئے مگر بد قسمتی سے پی ایس ڈی پی فنانسگ کے حوالے سے واضع پالیسی نہ دی جا سکی۔ پلاننگ کمیشن کا موجودہ سٹرکچر اٹھارویں ترمیم سے پہلے کا ہے ،ہمیں موجودہ ڈھانچے کو ازسر نو جانچنے اور اس میں ضروری اصلاحات کرنےکی ضرورت ہے


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
وفاقی حکومت بلوچستان میں غربت میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے،چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد کوئٹہ۔ 28 مئی (اے پی پی):چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں غربت میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور اس کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام صوبے کی خواتین کو معاشی سپورٹ فراہم کرتاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبے میں بی آئی ایس پی اقدامات کی کوآرڈینیشن اور نفاذ کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی ایاز خان مندوخیل، سیکرٹری انڈسٹریز نور احمد پرکانی، سیکرٹری کالجز حافظ طاہر، ڈی جی بی آئی ایس پی عبدالجبار و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ہدایت پر دورہ کررہی ہے جنہوں نے بلوچستان پر خاص توجہ دینے کی ہدایت کی ہے جس سے صدر آصف علی زرداری کی بلوچستان سے دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو خصوصی توجہ دینے کے باعث ہی بلوچستان کے خواتین اور مردوں سے ہی پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اس پروگرام پر عمل درآمد شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی لانے کے لیے اسکلز پروگرام بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کشیدہ کاری، مختلف چیزوں کی پیکنگ، لائیو اسٹاک اور ہیلتھ کیئر بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے اور اس کے علاوہ معیاری تربیت پر جانا ہوگا کیونکہ دنیا کو اب تربیت یافتہ ہنر مند افراد کی ضرورت ہے۔
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.