قومی اسمبلی: خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ

image
قومی اسمبلی کے پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ اور اختجاج کیا.

جب خواجہ آصف نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کے دادا اور پاکستان کے پہلے فوجی ڈکٹیٹر ایوب خان کی لاش کو قبر سے نکال کر پھنانسی دینے کا مطالبہ کیا تو اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی گئی اور ایوان مچھلی منڈی بنا رہا۔

اس سے قبل اپوزیشن لیڈر عُمر ایوب خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران لمبی چوڑی تقریر کی تھی جس کو اپوزیشن ارکان نے خاموشی سے سنا۔ عمر ایوب خان نے اپنی تقریر میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اپنی تقریر کے دوران انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی معاملات میں پریس کانفرنس کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 5 کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

’اگر اس مُلک کا کوئی فرد یا ادارہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 5 کی پابندی نہیں کرتا تو ایسے میں اُس پر آئین کے آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے۔‘

اپوزیشن لیڈر کی تقریر کا جواب وفاقی وزیر دفاع اور مُسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف  نے دیا۔

عمر ایوب کے آرٹیکل چھ لگانے کے مطالبے پر اُن کا کہنا تھا کہ اس مُلک میں ایوب خان جنھوں نے پہلا مارشل لا لگایا تھا ان کی لاش کو قبر سے نکال کر آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت پھانسی لگانی چاہیے۔

’ابتدا وہاں سے ہونا چاہیے اور انتہا یہاں وہاں تک جب  تحریکِ عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے اسمبلی توڑی گئی۔‘

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ قائد حزب اختلاف سے اتفاق کرتے ہیں بلکہ سارا ہاؤس اس بات پر متفق ہے کہ آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔ ’مگر میں تو یہ بھی کہتا ہوں کہ باری باری سب پر لگنا چاہیے یعنی 1958 سے 2022 کی رات تک۔‘

وزیر دفاع کی جانب سے جب یہ کہا گیا کہ سب پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے تو اس پر آپوزیشن میں بیٹھے اراکینِ اسمبلی کی جانب سے شور شرابا کیا گیا اور خواجہ آصف کو اپنی بات مکمل کرنے سے روکا گیا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مُلک میں مارشل کی داغ بیل ڈالنے والوں کو پھانسی دینی چاہیے۔

قبل ازیں عُمر ایوب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بانی پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے ہمیں یہ احکامات ملے ہیں کہ ہم مُلک کی اعلیٰ عدالتوں میں تین پٹیشنز لائی جائیں گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’نو مئی 2023 کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائی جائیں چاہیے وہ کورکمانڈر ہاؤس کی ہو یا کسی بھی اور اہم مقام کی۔‘

عُمر ایوب نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لوگ قومی اسمبلی میں بہت سی مُشکلات دیکھ کر پہنچے ہیں۔ ’پی ٹی آئی کی جنگ مُلک میں حقیقی جمہوریت کے لیے جاری رہے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.