او آئی سی کا غزہ میں فوری جنگ بندی اوراقوام متحدہ کی جموں و کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ

image

بنجول ۔5مئی (اے پی پی): اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نےغزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور فلسطینی عوام کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے انسانی بنیادوں پر طبی امداد ، پانی اور بجلی فراہم کرنے اور غزہ کی پٹی تک فوری امداد پہنچانے کے لیے انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنے پر بھی زور دیا ہے ۔اتوار کو او آئی سی نے گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں 15ویں او آئی سی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر جاری کردہ اپنے اعلامیہ میں کہا کہ ہم چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ کی پٹی اور اس کے عوام کو پہنچنے والی انسانی تباہی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ او آئی سی نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قبضےاور نسل کشی کے جرم کو روکنے کے لیے اقدامات کرے اور عالمی عدالت انصاف کے حکم پر عارضی اقدامات پر عمل درآمد کرے۔ او آئی سی نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت سمیت ان کے ناقابل تنسیخ حقوق کے حصول اور القدس الشریف کو اس کے دارالحکومت کے طور پر اپنی خودمختار مملکت کے قیام کے لیے ان کی جائز جدوجہد میں اپنی ٹھوس حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا اور کہا کہ قابض ملک بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پابندی کرے ،نسل پرستی ، نوآبادیات اورمشرقی یروشلم سمیت فلسطینی علاقے میں اپنے غیر قانونی قبضے کو ختم کرے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ القدس الشریف کے اسلامی تشخص کیخلاف غیر قانونی اقدامات اور پالیسیوں اور حرم الشریف کی حرمت اور حیثیت کی خلاف ورزیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں۔ تنظیم نے اس پر بھی زور دیاکہ فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو فلسطینی عوام کی واحد جائز نمائندہ تنظیم آزادی فلسطین کے بینر تلے اپنے مقاصد کے حصول کی جدوجہد میں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےفلسطینی عوام کے ساتھ بالخصوص او آئی سی کے رکن ممالک کی جدوجہد کے ساتھ افریقی عوام اور حکومتوں کی یکجہتی اور فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی کے خاتمے کے لیے ان کے مضبوط موقف کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ او آئی سی نے کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے موثر اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں۔ انہوں نے فلسطین اور جموں و کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور ان کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی فوری ضرورت کی بھی توثیق کی ہے۔ یہ تنازعات مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے امن و سلامتی کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔ انہوں نے ہندوستان میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے منظم ظلم و ستم پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا جس کی وجہ سے وہ سیاسی، معاشی اور سماجی پسماندگی کا شکار ہوئے ہیں ۔انہوں نے بھارتی حکومت سے ان کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرنے اور اس طرح کی کسی بھی کارروائی کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ اعلامیے میں پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ اور دیگر رکن ممالک کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 2022 میں 15 مارچ کو “اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن” اور “اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات” کے طور پرمقرر کرنے والی قراردادوں کی منظوری کے لیے سرکردہ کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔اعلامیہ میں زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کا خصوصی ایلچی مقرر کریں اور ان قراردادوں میں موجود دیگر متعلقہ اقدامات پر عمل درآمد کریں۔ تنظیم ایک پرامن، مستحکم، خوشحال اور جامع افغانستان کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔انہوں نے افغان عوام کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ تنظیم نے او آئی سی کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسل کشی اور دیگر مظالم کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کے لیے عالمی عدالت انصاف کی سطح پر گیمبیا کو اس کی سرکردہ کوششوں پر بھی خراج تحسین پیش کیا۔ او آئی سی متعدد یورپی ممالک میں قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے کے بار بار ہونے والے واقعات کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور متعلقہ ممالک اور عالمی برادری سے ایک بار پھر مطالبہ کرتی ہے کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے جامع اور ضروری اقدامات کریں۔ اسلامو فوبیا کے خطرناک اضافے کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے ہر قسم کی عدم برداشت، دہشت گردی، تشدد، انتہا پسندی جس سے تشدد، نسل پرستی، زینو فوبیا، اسلامو فوبیا اور نسل، قبیلے، رنگ اور مذہب کی بنیاد پر کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ پائیدار ترقی کے اہداف بالخصوص تخفیف غربت اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے جیسے اقدامات پر عمل درآمد کو تیز کرے۔ یہ فورم خواتین، بچوں، نوجوانوں، بوڑھوں اور خصوصی ضروریات کے حامل افراد کے ساتھ ساتھ اسلامی خاندانی اقدار کے حقوق کے تحفظ کے لیے مزید بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے پانی کی کمی کے چیلنج سے نمٹنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو حالیہ دہائیوں میں انسانی ترقی کے تسلسل کے ساتھ ایک عالمی چیلنج بن گیا ہے۔ انہوں نے سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی شعبوں میں طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے او آئی سی 2025 پروگرام آف ایکشن” کو نافذ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ 2026-2035ایکشن پروگرام کی تیاری کے لیے رکن ممالک اور او آئی سی کے اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور مشاورت ہو۔ او آئی سی نے سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں او آئی سی اور امت مسلمہ کے لیے مسلسل فراخدلانہ حمایت اور رہنمائی پر سعودی عرب کو خراج تحسین پیش کیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.