والد نے میرے بچپن میں ہی ماں کو چھوڑ دیا تھا اور۔۔۔ خبرناک کی عائشہ جہانزیب اپنی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کا بتاتے ہوئے

image

پاکستانی میڈیا انڈسٹری میں کئی نیوز اینکرز اور ٹاک شوز کے میزبان آئے اور گئے، لیکن کچھ ایسے چہرے متعارف کروائے گئے جن کا کوئی ثانی نہیں۔ جن کے لب و لہجے اور انداز نے ناظرین پر اپنی دھاک بٹھا دی۔ ایسا ہی چہرہ پاکستان کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے سیاسی شو میں متعارف کروایا گیا جنہیں سب عائشہ جہانزیب کے نام سے جانتے ہیں۔

اس سے قبل عائشہ کی کہانی یقیناً کوئی نہیں جانتا ہو گا، کچھ عرصہ قبل انہوں نے اداکارہ و میزبان عفت عمر کے ویب شو میں شرکت کی اور اپنی زندگی کے احوال کے بارے میں بتایا۔

عائشہ انتہائی ذہین اور قابل میزبان ہیں، ان کی بات چیت سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ سلجھی ہوئی خاتون ہیں۔

عائشہ نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ''میں اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی ہوں، میرے بچپن میں ہی والد نے والدہ کو چھوڑ دیا تھا اور مجھے والدہ نے خالہ اور ماموں کے ساتھ مِل کر پالا، ہم بچپن سے جوائنٹ فیملی میں رہتے تھے''۔

عائشہ کا کہنا تھا کہ ''مجھے شروع سے ہی بیچارا لفظ انتہائی برا لگتا تھا، لوگ مجھے کہتے تھے کہ اس کے والد نے اسے چھوڑ دیا بیچاری، تو مجھے بالکل اچھا نہیں لگتا تھا''۔

عائشہ نے انکشاف کیا کہ ان کے پہلے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے جن سے انہوں نے محبت کی شادی کی تھی۔ عائشہ نے بتایا کہ ان سے میرے 3 بچے ہیں۔ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد میں بچوں کو ملک سے باہر گھمانے لے گئی تاکہ وہ اس صدمے سے باہر نکل سکیں۔ میں نہیں چاہتی تھی جو میرے ساتھ ہوا وہ بچوں کے ساتھ بھی ہو۔

عائشہ نے یہ بھی بتایا کہ میرے دوسرے شوہر مجھے اسی سفر کے دوران ایک سڑک پر ملے، پھر ہماری دوستی ہو گئی۔

انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ '' میرے شوہر کنوارے تھے، تو مجھے اس چیز کی فکر تھی کہ شاید وہ یہ سب ہینڈل نہ کر پائیں لیکن وہ ایک بہت اچھے شخص ہیں''۔

عائشہ جہانزیب کا مزید کہنا تھا کہ میری والدہ نے مجھے ماں اور باپ دونوں کی طرح پالا ہے، وہ ایک شرمیلی خاتون تھیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے زندگی بھر مجھے باپ کی کمی محسوس نہ ہونے دی۔

عائشہ نے بتایا کہ مجھے شروع سے مضبوط خواتین بے حد پسند ہیں، میری خالہ کو میں بہت پسند کرتی ہوں اس وجہ سے کیونکہ وہ ایک مضبوط خاتون ہیں۔

عائشہ جہانزیب کا اپنے انٹرویو میں مزید کیا کہنا تھا، ویڈیو ملاحظہ کیجیے۔

You May Also Like :
مزید