ہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے
Poet: بلقیس خان By: Zaid, Peshawarہر گام زندگی میں عجب سانحے ہوئے
اپنے پرائے جانچنے کے تجربے ہوئے
اک ڈائری پرانی مرے ہاتھ کیا لگی
یادوں کے زرد پیڑ یکایک ہرے ہوئے
اے دل سنبھال ضبط کہ پشتے لرز اٹھے
انکھوں سے بہہ نہ جائیں یہ دریا رکے ہوئے
آنکھوں میں دیکھ شہر خموشاں کا سا سکوت
پلکوں پہ دیکھ غم کے فسانے لکھے ہوئے
بلقیسؔ اک چراغ سر راہ کیا رکھا
بستی کے ہر مکان ہی میں تبصرے ہوئے
More Sad Poetry






