ونچی سی حویلی ہے تنہائی کی راتیں ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, newyork

اونچی سی حویلی ہے تنہائی کی راتیں ہیں
خاموش فضاؤں میں روتی ہوئی آہیں ہیں بے

تم پاس نہیں ہو تو بوجھل ہیں سبھی منظر
بے کیف ہیں دن سارے ، بے کیف سی شامیں ہیں

دل کرب کے صحرا کا مسکن ہے عجب میرا
پر خار سبھی اس پر پھیلی ہوئی راہیں ہیں

اس دل میں اداسی ہے یہ روح بھی پیاسی ہے
تنہائی ہے جوبن پر اکھڑی ہوئی سانسں ہیں

اس گردش دوراں میں وشمہ کی غزل گوئی
سبہی ہوئی راتوں میں تنہائی سے باتیں ہیں
 

Rate it:
Views: 517
01 Mar, 2015