مجھے اک خواب لکھنا ہے
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurمجھے اک خواب لکھنا ہے
آنکھوں میں مہتاب لکھنا ہے
لکھ تو دوں
آنکھیں ہی کیا
کندھوں سے جدا سر
بل کے ہاں
گروی پڑا ہے
مرے پرکھوں کی یہ کمائ
اس کے ہاتھ کیسے آئ
مرے ہاتھوں کا تراشا صنم
اپنی عیاشیوں کے عوض
کچھ ٹکوں میں
کہیں اس کو نہ دے آیا ہو
پوچھنا تو ہو گا
میرا سر بریدہ جسم
محتسب کے پاس جاءے کیسے
فرض کا قرض نبھاءے کیسے
عہد آج کا
دولت عزیز رکھتا ہے
اپنی آنکھوں کے عوض
دے سکتا ہوں میں
خضر کی چاپ
جو مری ضرورت نہیں
مجھے اک خواب لکھنا ہے
آنکھوں میں مہتاب لکھنا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






