عین مستی میں ہوں دل دنیا سے بیگانہ ہے

Poet: یونس تحسین By: Abbas, Sialkot

عین مستی میں ہوں دل دنیا سے بیگانہ ہے
کیونکہ اب پیش نظر جلوۂ جانانہ ہے

حشر کے روز ملاقات کا پروانہ ہے
حوض کوثر مرے محبوب کا مے خانہ ہے

چار عنصر کے تراشے کو تو اینویں نہ سمجھ
ذرہ ذرہ مری توقیر میں دیوانہ ہے

اول اول مجھے تخلیق کیا تھا اس نے
عرش کے نیچے کا سارا مرا کاشانہ ہے

بادۂ نور کے دو قطرے ہیں یہ رات اور دن
آنکھ بے انت کی گہرائی کا پیمانہ ہے

جس کو فانوس میں شعلے کی سمجھ آ جائے
اس کے آگے نہ کوئی مجنوں نہ دیوانہ ہے

جسم کا جسم سے کچھ دن کا تعلق ہوگا
روح کا روح سے آغاز کا یارانہ ہے

وصل ہی اصل ہے تحسینؔ پریشاں مت ہو
ہجر آدم سے ہوئے جرم کا جرمانہ ہے

Rate it:
Views: 227
17 Aug, 2021