ساتھ تمہارا ہو
سورج اپنی کرنیں لیکر
پار افق کے چھپ جائے
اور شفق کی سرخی مٹ جائے
دن بھر کی ساری تھکن کو
اپنے پروں یہ لادے
سب پنچھی گھروں کو لوٹیں
اور پھر رات ہو گہری ہر لمحہ
نہ گگن پہ کوئی تارا ہو
بے شک نہ چاند ہمارا ہو
ہر موسم جا کے سوجائے
ہر منظر مجھ سے کھو جائے
بس تیرا ایک نظارہ ہو
ہاں جاناں ساتھ تمہارا ہو