رنگ لے کر نیا اداسی کا
Poet: بلقیس خان By: Yasir, Islamabadرنگ لے کر نیا اداسی کا
کوئی منظر بنا اداسی کا
پھر کوئی داستان چھیڑی گئی
پھر بنا دائرہ اداسی کا
میری آنکھوں میں رقص ویرانی
دیکھ کر دل پھٹا اداسی کا
میں نے کمرے میں جس طرف دیکھا
نقش بنتا گیا اداسی کا
مشتمل ہے ہزار صدیوں پر
پل وہ ٹھہرا ہوا اداسی کا
شیروانی خرید لی اس نے
میں نے زیور لیا اداسی کا
More Sad Poetry






