در وا کر دو
Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasurدر وا کر دو
پنچھی شب کو لوٹ آتے ہیں
باغی جذبے
ساگر سے نہ ٹکرا جاءیں
ان پڑھ ہیں
جگ کی ریت سے بے بہرہ ہیں
در وا کر دو
لوٹ آءیں گے
اپنا گھر اپنا ہوتا ہے
شب کو باہر رہنا ٹھیک نہیں
قانون کے رکھوالے
چوراہے پر
ٹکٹکی لے کر بیٹھے ہیں
صلیب پر لٹکا دو
مفتی کا فتوی ہے
اپنوں کے ہاتھوں میں
ٹکوے ہیں برچھے ہیں
در وا کر دو
سورج ڈوب رہا ہے
لوٹ آءیں گے
پنچھی شب کو لوٹ آتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






