ہماری اس غریبی نے ہمیں
Poet: kafy niazi By: kafait ullah khan, Mianwaliہمارے ہاتھھ میں ہوتا تو دنیا کو ہلا دیتے
مظالم کی سبھی شمعیں اشارے سے بجھا دیتے
ہماری اس غریبی نے ہمیں مجرم بنا ڈالا
وگرنہ ہم محبت کا دیا کوئی جلا لیتے
ہمارے ملک پہ گرچہ تھی ظالم کی حکومت پر
لہو اپنا جلا لیتے وطن اپنا سجا لیتے
اگرچہ اس نے چاہت میں بہت قربانیاں دی ہیں
مگر ہم بھی سمندر سے کوئی سیپی چرا لیتے
نہ اسکے نقش بھولے ہی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






