دشمن بہ نام دوست بنانا مجھے بھی ہے
Poet: بلقیس خان By: Anila, Peshawarدشمن بہ نام دوست بنانا مجھے بھی ہے
اس جیسا روپ اس کو دکھانا مجھے بھی ہے
میرے خلاف سازشیں کرتا ہے روز وہ
آخر کوئی قدم تو اٹھانا مجھے بھی ہے
انگلی اٹھا رہا ہے تو کردار پر مرے
تجھ کو ترے مقام پہ لانا مجھے بھی ہے
نظریں بدل رہا ہے اگر وہ تو غم نہیں
کانٹا اب اپنی رہ سے ہٹانا مجھے بھی ہے
میں برف زادہ کب سے عجب ضد پہ ہوں اڑا
سورج کو اپنے پاس بلانا مجھے بھی ہے
More Sad Poetry






