تمھیں کیا پتہ کس کرب سے گزرنا پڑتا ہے
Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachiتمھیں کیا پتہ کس کرب سے گزرنا پڑتا ہے
بے رخی کی دلدل میں جب اترنا پڑتا ہے
دل سارا کا سارا زخم ذدہ ہوچکا ہے اپنا
لوگوں کی محبتوں سےاب مکرنا پڑتا ہے
سب کو تھوڑی تھوڑی محبت بانٹ سکوں
گاہے بگاہے مجھے بکھرنا پڑتا ہے
جن کے ساتھ کیلئے ساتھ ساتھ چلا کئے
ان سے بھی تو ایک دن بچھڑنا پڑتا ہے
ٹھوکریں حادثوں کو جنم دیتی ہیں راہی
مسافتوں کو قدموں میں جکڑنا پڑتا ہے
More Sad Poetry






