چلو خاموشی توڑ دیتے ہیں
آئینہ ہے جھوٹا آج بول دیتے ہیں
اس کا سراپا ہے آنکھوں میں
نہیں کوئی اور جچتا کہہ دیتے ہیں
ہے وہ لاجواب سچ کہہ دیتے ہیں
دیکھا ہو کوئی خواب جاگتی آنکھوں سے
اب سونا چھوڑ دیتے ہیں
بند آنکھوں میں بھی دیدار اسی کا
یہ منظر اب اپنا لیتے ہیں
خان وہ ہے اپنا یہ سچ بول دیتے ہیں