Add Poetry

کہوں یہ کیسے کہ جینے کا حوصلہ دیتے

Poet: Khalilur Rahman Azmi By: jamshed, khi
Kahoon Yeh Kaisay Ke Jeeney Ka Hosla Dete

کہوں یہ کیسے کہ جینے کا حوصلہ دیتے
مگر یہی کہ مجھے غم کوئی نیا دیتے

شب گزشتہ بہت تیز چل رہی تھی ہوا
صدا تو دی پہ کہاں تک تجھے صدا دیتے

کئی زمانے اسی پیچ و تاب میں گزرے
کہ آسماں کو ترے پاؤں پر جھکا دیتے

یہ کہئے لوح جبیں پر ہے داغ رسوائی
زمانے والے ہمیں خاک میں ملا دیتے

ہوئی تھی ہم سے جو لغزش تو تھام لینا تھا
ہمارے ہاتھ تمہیں عمر بھر دعا دیتے

بھلا ہوا کہ کوئی اور مل گیا تم سا
وگرنہ ہم بھی کسی دن تمہیں بھلا دیتے

کوئی ہو لمحۂ فرصت کہ بیٹھ کر ہم بھی
ذرا عروس تمنا کو آئینہ دیتے

ملا ہے جرم وفا پر عذاب مہجوری
ہم اپنے آپ کو اس سے کڑی سزا دیتے

زباں پہ کس لیے یہ حرف ناگوار آتا
ہمارے زخم ہمارا اگر پتا دیتے

ذرا سی دیر ٹھہرتی جو گردش ایام
اسے شباب گریزاں کا واسطہ دیتے

Rate it:
Views: 1303
15 Jul, 2019
More Khalilur Rahman Azmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets