Add Poetry

دنیائے بے ثبات سے بیزار ہو گئے

Poet: Muhammad Faisal By: Muhammad Faisal, Karachi

عقبیٰ کی سمت کوچ کو تیار ہو گئے
دنیائے بے ثبات سے بیزار ہو گئے

راہِ خدا میں گھاٹیاں دشوار تھیں مگر
رکھا جو پیر نفس پہ تو پار ہو گئے

تھی سہل تیرے ساتھ میری منزلِ حیات
تیرے بنا یہ مرحلے دشوار ہو گئے

دل میں جو تیرے حسن کا جلوہ سما گیا
جتنے حسین پھول تھے سب خار ہو گئے

سنتا ہوں چارہ گر سے یہ مژدہ زہے نصیب
فیصلؔ بھی اب تو عشق کے بیمار ہو گئے

Rate it:
Views: 240
17 Jan, 2018
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets